ایک بڑی سفارتی پیش رفت میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت نے فوری اور مکمل جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کو "عقل مندی اور دانشمندی” کا مظاہرہ کرنے پر سراہا اور کہا: "اس معاملے پر توجہ دینے کا شکریہ ۔۔۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پس پردہ ہونے والی سفارتی کوششوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران وہ اور نائب صدر کمالا ہیرس نے بھارت اور پاکستان کے اعلیٰ حکام سے مسلسل رابطے میں رہے۔ ان میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول، جب کہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور قومی سلامتی کے مشیر عاصم ملک شامل تھے۔
روبیو نے تصدیق کی کہ دونوں ممالک کے درمیان اب ایک غیر جانبدار مقام پر باقاعدہ مذاکرات کا آغاز ہو چکا ہے۔ پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی جنگ بندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن و استحکام کے لیے کوششیں کی ہیں، اور یہ تمام اقدامات ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں۔
بھارتی سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے بھی جنگ بندی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) نے آج دوپہر 3:35 بجے رابطہ کیا، جس میں تمام زمینی، فضائی اور بحری فوجی کارروائیاں روکنے پر اتفاق ہوا۔ یہ جنگ بندی آج شام 5 بجے سے نافذ العمل ہوگی، اور دونوں افواج کو اس بارے میں ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ مزید یہ کہ دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان اگلا رابطہ 12 مئی کو طے پایا ہے۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آج صبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں "آپریشن بنیان مرصوص” (فولادی دیوار) شروع کیا تھا۔ اس کارروائی میں بھارت کے اہم فوجی مراکز کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اودھم پور، پٹھان کوٹ، اور آدھم پور کے ایئربیسز، بیاس میں واقع براہموس میزائل اسٹوریج، اور ایس-400 ڈیفنس سسٹمز شامل ہیں۔ پاکستانی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ حملے اُن بھارتی مقامات پر کیے گئے جہاں سے پاکستان کے عوام اور مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا گیا تھا، اور راجوری و نوشہرہ میں موجود بھارتی ملٹری انٹیلیجنس کے تربیتی مراکز بھی تباہ کیے گئے ہیں۔
Discussion about this post