تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

بھارتی میڈیا ۔۔۔ جھوٹی خبروں کی فیکٹری

ناجیہ اشعر

by ویب ڈیسک
مئی 9, 2025
بھارتی میڈیا ۔۔۔ جھوٹی خبروں کی فیکٹری
Share on FacebookShare on Twitter

بھارتی میڈیا نے خود کو ایک ڈیجیٹل میدانِ جنگ میں بدل دیا ہے، جہاں جھوٹ اور افواہیں ہتھیار بن چکی ہیں ۔ پرانے ویڈیوز کو نئے رنگ میں ڈھال کر حقیقت کا لبادہ پہنایا جارہا ہے۔ اس کا اندازہ یوں لگائیں کہ  فلاڈیلفیا کے ایک ہوائی حادثے کو پاکستانی بندرگاہ پر حملہ قرار دیا گیا، بلوچستان میں ایک برسوں پرانا دھماکہ بھارتی فوج کی کارروائی بنا دیا گیا اور صادق آباد کی فیکٹری میں لگنے والی آگ کو دشمن پر کامیاب حملے کا جھوٹا ثبوت بنا کر پیش کیا گیا۔ یہ سب کچھ ایک ہی مقصد کے تحت کیا گیا کہ بھارتی  عوام کو یہ یقین دلایا جائے  کہ بھارت میدانِ جنگ میں فاتح ہے، چاہے حقیقت اس کے بالکل برعکس کیوں نہ ہو۔

بیانیے کا گھیراؤ:  بھارتی حکومت کی سنسرشپ کی یلغار

جب بھارتی میڈیا نے حکومتی بیانیے کا آلہ کار بننے کا فیصلہ کیا، تو بھارتی حکومت نے سچائی کا گلا گھونٹنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ پلیٹ فارم ایکس یعنی سابق ٹوئٹر کے مطابق بھارتی حکومت نے 8 ہزار سے زیادہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم دیا جن میں بیشتر غیرملکی صحافیوں اور میڈیا اداروں کے تھے۔ یہ سنسرشپ کوئی اتفاق نہیں، بلکہ ایک طے شدہ منصوبہ تھا ،  ایسا منصوبہ جس کا مقصد اختلافِ رائے کو دبانا، سچائی کو دفن کرنا  اور ایک مصنوعی بیانیہ تھوپنا تھا۔ خود ایکس نے اسے ” غیرضروری سنسرشپ ” قرار دیا۔ بھارتی حکومت کا مقصد صرف یہ تھا کہ صرف وہی آواز سنائی جائے گی جو مودی سرکار کے راگ میں گائے گی۔

بھارتی نیوز چینلز کی چال بازیاں

ابتدا سے ہی سے بھارتی میڈیا نے صحافت کے تمام اصولوں کو خیرباد کہہ کر جھوٹ اور فسانہ طرازی کا راستہ اپنا لیا۔ مثال کے طور پر ”  ٹائمز ناؤ ”  نے ڈھٹائی کے ساتھ یہ دعویٰ کیا کہ بھارت نے ایک پاکستانی ایف 16، 2 جے ایف 17 طیارے اور ایک اواکس طیارہ تباہ کر دیا ہے۔ لیکن ثبوت کے نام پر ان کے پاس کچھ نہ تھا ،  بس ایک پرانے طیارے کی فائل فوٹو استعمال کر لی گئی۔

پھر آئی”  ریپبلک میڈیا نیٹ ورک ” کی باری  جس نے یہ جھوٹا دعویٰ کر دیا کہ پاکستانی وزیرِاعظم ہاؤس کے قریب ایک زوردار دھماکہ ہوا ہے۔ نا کوئی دھماکہ ہوا، نا کوئی ثبوت  دیا گیا، مگر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا  کیونکہ یہ جھوٹی کہانی بھارت کی عسکری برتری کے اس من گھڑت بیانیے سے مطابقت رکھتی تھی جو ”  ریپبلک ”  کے لیے سب سے اہم تھا۔ سچ وہاں ثانوی حیثیت رکھتا تھا۔

اس کے بعد ”  زی نیوز”  نے تو صحافتی اخلاقیات اور ہوش و خرد کی تمام حدیں پار کر دیں ،  اس نے یہ مضحکہ خیز دعویٰ کیا کہ اسلام آباد بھارتی فوج کے قبضے میں آ چکا ہے۔ یہ دعویٰ حقیقت سے اتنا دور تھا کہ اندازہ لگانا مشکل ہو گیا کہ یہ کوئی خبر ہے یا کسی بالی ووڈ فلم کے اسکرین ٹیسٹ کا حصہ۔ یہ صحافت نہیں بلکہ جنگی  جنون میں لپٹی ہوئی ایک کھلی کہانی ہے۔

یہ سب کچھ صرف نجی چینلز یا بے لگام اینکرز تک محدود نہیں تھا  حتیٰ کہ تجربہ کار صحافی بھی اس جنون کے اثر سے نہ بچ سکے۔ برکھا دت، جو بھارتی میڈیا میں ایک نامور صحافی سمجھی جاتی ہیں، انہوں نے بھی یہ دعویٰ کر دیا کہ ایک ایف-16 طیارہ مار گرایا گیا ہے اور اس کا پائلٹ پکڑا گیا ہے۔

یہ دعویٰ مکمل طور پر بے بنیاد، خطرناک اور محض خیالی خواہشات پر مبنی تھا۔ برکھا نے اپنی صحافتی ساکھ کو محض وقتی شہرت اور قومی جذبات کی لہر کے لیے قربان کر دیا۔ اور بات صرف نجی چینلز تک محدود نہ رہی سرکاری چینل ”  ڈی ڈی انڈیا ”  نے بھی اس فریب میں حصہ لیا۔ انہوں نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے میزائلوں کی پرانی فوٹیج نشر کی، اور اسے سوشل میڈیا پر اس انداز میں پھیلایا گیا کہ جیسے بھارت نے پاکستان پر میزائل حملہ کیا ہو۔ یہ غیر ذمہ دار، غیر اخلاقی اور خطرناک صحافت کی بدترین مثال تھی  جو صرف خوف، افواہوں اور جھوٹ پر مبنی تھی۔ بھارت نا تو کوئی عسکری آپریشن کر رہا ہے، نا ہی اُس نے کوئی جنگی کامیابی حاصل کی ہے۔  یہ سب کچھ ایک سوچی سمجھی ڈرامائی اسکرپٹ ہے۔ ایک جھوٹی کہانی اور  ایک جعلی جیت، جو صرف اسکرین پر چل رہی ہے، میدانِ جنگ میں نہیں۔

بھارت میں صحافت اب تحقیق، صداقت اور غیرجانبداری کا نام نہیں رہا اب یہ صرف ایک نعرہ ہے اور ایک پروپیگنڈا مشین جس کا ہدف صرف ایک ہے کہ عوام کو سچائی سے دور رکھا جائے۔

سچائی کا اصل ہتھیار: پاکستان کی حکمت اور وقار

دوسری جانب پاکستان مضبوطی سے اپنے اصولوں پر قائم ہے ،  چاہے وہ دفاعی حکمت عملی ہو یا بین الاقوامی سفارت کاری۔ بھارت جھوٹے دعووں سے جنگ نہیں جیت سکتا، کیونکہ اصل جنگ میدان میں نہیں، ذہنوں اور دلوں میں لڑی جاتی ہے   اور وہاں سچائی، اعتماد، اور وقار ہی سب سے بڑی طاقت ہوتے ہیں۔

کب تک چلے گا یہ دھوکہ؟

آج کا دور وہ ہے جہاں سچ کو دفن کرنا آسان نہیں  عوام سوال پوچھتے ہیں  اور جھوٹ زیادہ دیر چھپا نہیں رہتا۔ میڈیا وقتی طور پر جذبات بھڑکا سکتا ہے، مگر اس سے اداروں کی ساکھ، سچائی کی وقعت، اور عوام کا اعتماد مسلسل ٹوٹتا ہے۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ  کتنی دیر تک بھارت ایک ایسی فرضی دنیا میں جی پائے گا، جو صرف اس کی اپنی تخیلاتی فتح پر مبنی ہے؟ سچ ایک دن سامنے آتا ہے  اور جب وہ آتا ہے، تو پوری دنیا دیکھتی ہے کہ کون کہاں کھڑا رہا، اور کون صرف شور مچاتا رہا۔

Previous Post

لائن آف کنٹرول کے قریب سفر نہ کریں، امریکی سفارتخانہ

Next Post

ہیوسٹن: بھارتی حملوں کے خلاف یکجہتی کی گونج

Next Post
ہیوسٹن: بھارتی حملوں کے خلاف یکجہتی کی گونج

ہیوسٹن: بھارتی حملوں کے خلاف یکجہتی کی گونج

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist