امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان، ٹیمی بروس، نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ایک اہم اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان برسوں پر محیط کشیدگی کو مستقل طور پر ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ ایک ایسے لیڈر ہیں جو صرف آج نہیں، آنے والی نسلوں کے لیے بھی امن کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں۔ ترجمان کے مطابق، بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی سفارتی وفد نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ میں انڈر سیکریٹری ایلیس ہوکر سے اہم ملاقات کی، جہاں جنگ بندی کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔ دہشتگردی کے خلاف تعاون، دوطرفہ تعلقات اور خطے کے امن پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ "ہم سب جانتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کو جنگ بندی کی جانب لانا کتنا مشکل مرحلہ تھا، لیکن صدر ٹرمپ، سیکریٹری مارکو روبیو اور نائب صدر جے ڈی وینس نے یہ کر دکھایا۔ انہیں خراجِ تحسین پیش کرنا چاہیے۔”
انہوں نے واضح کیا کہ وہ صدر کے منصوبوں کی جزئیات پر بات نہیں کر سکتیں، لیکن ایک بات طے ہے صدر ٹرمپ کی فطرت یہی ہے کہ وہ پیچیدہ ترین مسائل کو سلجھانے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ "یہ حیرت کی بات نہیں ہونی چاہیے کہ صدر ٹرمپ ایک ایسا تنازع حل کرنا چاہتے ہیں، جس نے پورے برصغیر کو دہائیوں سے یرغمال بنا رکھا ہے۔”
ٹیمی بروس نے کہا: "ٹرمپ نہ صرف امن کے خواہاں ہیں، بلکہ وہ واحد شخصیت ہیں جو ایسے فریقین کو ایک میز پر لا بٹھانے میں کامیاب ہوئے ہیں، جن کے درمیان صرف خاموشی، تناؤ اور بدگمانی کے بادل چھائے رہے۔” اگرچہ انہوں نے لفظ "کشمیر” زبان پر نہ لایا، لیکن ان کے الفاظ سے صاف ظاہر تھا کہ وہ نسل در نسل جاری اس تنازع کی بات کر رہی تھیں، جو برصغیر کے امن میں سب سے بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مزید جاننا چاہتا ہے تو وائٹ ہاؤس سے رجوع کرے، جہاں اس بارے میں مزید تفصیلات دستیاب ہوں گی۔
Discussion about this post