امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے پاکستان اور بھارت کو سنجیدگی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ان دونوں ممالک کے ساتھ مختلف سطحوں پر رابطے میں ہے اور خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان اور بھارت باہمی مسائل کو پرامن اور ذمہ دارانہ طریقے سے حل کریں تاکہ خطے میں دیرپا استحکام اور ترقی کی راہ ہموار ہو سکے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ نے بدھ کے روز وزیراعظم پاکستان اور بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے علیحدہ علیحدہ رابطہ کیا، جس میں موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکہ دونوں ملکوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور مستقبل میں بھی باہمی گفتگو کے عمل کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے ایران کے ساتھ جاری بات چیت کے چوتھے مرحلے کے مقام پر ابھی فیصلہ نہ ہونے کی تصدیق کی، جبکہ یوکرین کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کو مضبوط اور دیرپا قرار دیا۔ صدر ٹرمپ کی خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ امریکی انتظامیہ اپنی شفافیت اور کامیاب سفارتی حکمت عملی کی بنا پر تاریخ کی ایک مثالی حکومت بن چکی ہے۔ البتہ جب روس کی جانب سے یوکرین معاہدے پر ردعمل کے بارے میں سوال کیا گیا تو ٹیمی بروس نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
Discussion about this post