ٹرمپ خاندان اب صدارتی محل سے نکل کر اسمارٹ فون کی دنیا میں داخل ہو گیا ہے ، جی ہاں! ٹرمپ آرگنائزیشن نے "حقیقی امریکیوں” کے لیے نیا برانڈڈ اسمارٹ فون اور موبائل سروس متعارف کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ’ٹی ون فون‘ کے نام سے جاری کیا جانے والا یہ سنہری رنگ کا فون اگست میں $499 میں دستیاب ہو گا، جب کہ موبائل سروس پلان ہر ماہ $47.45 میں پیش کی جائے گی۔ ٹرمپ جونیئر نے اس موقع پر بڑے پرجوش انداز میں کہا:
"ٹرمپ موبائل سب کچھ بدل دے گا، ہم امریکہ کو پہلے رکھنے کی تحریک کو نئی بلندی پر لے جا رہے ہیں!”
ان کے مطابق کمپنی کے تمام کال سینٹرز امریکہ میں قائم ہوں گے اور فون بھی امریکہ ہی میں تیار کیا جائے گا یعنی "میڈ اِن امریکہ” کا اصل مطلب اب فون کی شکل میں! یہ نیا قدم ٹرمپ خاندان کی کاروباری سلطنت کو ایک اور دلچسپ سمت میں لے جا رہا ہے۔ رئیل اسٹیٹ، ہوٹلز، گالف کورسز، ڈیجیٹل میڈیا، کرپٹو کرنسی کے بعد اب اسمارٹ فونز بھی اس لسٹ میں شامل ہو چکے ہیں۔ تجزیہ کاروں کی بھی کمی نہیں، ہارورڈ کے قانون دان پروفیسر لارنس لیسنگ کا کہنا ہے:
"صدر ٹرمپ اپنی صدارت کو اپنے خاندان کی دولت بڑھانے کا ذریعہ بناتے رہے ہیں۔ یہ نیا فون اسی سلسلے کی ایک اور کڑی ہے۔”
دوسری جانب مارکیٹ ایکسپرٹس کا کہنا ہے کہ ایپل اور سام سنگ کے بڑھتے داموں کے باعث صارفین کو نئے اور سستے آپشنز کی تلاش پہلے ہی سے تھی، اور ’ٹرمپ فون‘ اسی خلا کو پُر کرنے کی ایک کوشش ہو سکتی ہے۔ سرمایہ کار ماہرین کے مطابق:
"فون کی افادیت تو ابھی دیکھنی ہے، لیکن صرف ’ٹرمپ‘ نام کی بدولت اس کو کافی توجہ ضرور ملے گی۔”
۔اب دیکھنا یہ ہے کہ ٹرمپ موبائل واقعی "سب کچھ بدل دے گا” یا صرف ایک سیاسی اور کاروباری تجربہ ثابت ہوگا۔ لیکن ایک بات طے ہے مارکیٹ میں ہلچل ضرور مچ گئی ہے!
Discussion about this post