تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

مذہب کی جبری تبدیلی کے گرد گھومتی پاکستانی فلم کے لیے اعزاز

by ویب ڈیسک
جنوری 3, 2023
مذہب کی جبری تبدیلی کے گرد گھومتی پاکستانی  فلم  کے لیے اعزاز
Share on FacebookShare on Twitter

ہدایتکار جواد شریف کی ” دی لوزنگ سائیڈ” اندورن سندھ ہونے والے تبدیلی مذہب کے جبری واقعات کے گرد گھومتی ہے۔ مووی نے فرانس کے کانز ورلڈ فلمی فیسٹیول میں انسانی حقوق پر مبنی فلم کے لیے ایوارڈ حاصل کیا ہے۔

فلم کا چھبتا ہوا موضوع

پاکستانی دستاویزی فلم ” دی لوزنگ سائیڈ” میں سندھ کے ان اقلیتی گھرانوں کو دکھایا گیا ہے جن کی کم عمر لڑکیوں اور کم سن بچیوں کو زبردستی مذہب کی تبدیلی کے مراحل سے گزرنا پڑا۔ کس طرح وہ اس اقدام کو روکنے کے لیے کھڑے ہوئے۔ ان میں کچھ تو کامیاب ہوئے تو کچھ ناکام ۔لگ بھگ سوا 2 منٹ کے ٹریلر میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی سماجی شخصیات کے انٹرویوز بھی نظر آرہے ہیں جوسندھ میں مذہب کی جبری تبدیلی کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں۔

یہ سماجی شخصیات ان پہلوؤں کی بھی عکاسی کررہی ہیں جن کے ذریعے کم سن بچیوں کا زور زبردستی مذہب تبدیل کردیا جاتا ہے۔ ان سماجی کارکنوں میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے بھی ہیں جو مختلف تلخ اور تکلیف دہ تجربات اور واقعات کو بیان کررہے ہیں۔  پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر فرحت  بابر نے بھی جبری مذہبی تبدیلی کے عمل کو خوف ناک مسئلہ قرار دیا ہے۔ فلم میں حقیقی طور پر ان بچیوں کو پیش کیاگیا ہے جنہیں اغوا کرکے مبینہ طور پر مذہب تبدیل کراکے ان کی شادیاں مسلم گھرانوں میں کی گئیں۔ مووی میں زبردستی مذہب تبدیل کرنے والی لڑکیاں خود اپنی کہانیاں بھی سناتے ہوئے نظرآئیں گی۔

  یہ  حساس مسئلہ ہے، ہدایتکار

ہدایتکار جواد شریف کا کہنا ہے کہ انہوں نے ” دی لوزنگ سائیڈ ” میں 4 ہندو  خواتین کو پیش کیا ہے جو اپنی غم زدہ کہانیاں بیان کررہی ہیں۔ یہ وہ خواتین ہیں جنہیں اغوا کیا گیا اور پھر مذہب کی جبری تبدیلی کرنے کے بعد زبردستی شادی کے بندھن میں باندھا گیا۔ ان کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کی سالانہ رپورٹ 2021 کا جائزہ لیں تو ہولناک انکشافات سامنے آتے ہیں۔ صرف سندھ میں 27 جبری تبدیلی مذہب کے واقعات رپورٹ ہوئے، ان  27 ہندو اور مسیحی لڑکیوں میں سے 7 تو نابالغ بچیاں تھیں۔ جواد شریف کے مطابق اسی رپورٹ نے ان کے اندر تحریک جنم دی کہ وہ ” دی لوزنگ سائیڈ” جیسی فلم بنا کر حقائق عیاں کریں۔ جواد شریف کو امید ہے کہ ان کی تخلیق کے زریعے ارباب اختیار زبردستی مذہب کی تبدیلی کے اس عمل کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

بشکریہ فیس بک
Tags: جواد شریفدی لوزنگ سائیڈہندو لڑکیاں
Previous Post

ملک بھر میں بازار 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ

Next Post

دہشت گردی کے خلاف دفاع کرنا پاکستان کا حق ہے

Next Post
پاکستان میں جمہوری طریقے سے منتخب حکومت ہے، امریکا

دہشت گردی کے خلاف دفاع کرنا پاکستان کا حق ہے

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist