اس ضابطۂ اخلاق کے تحت یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ کھالیں جمع کرنے کے تمام عمل کو مکمل طور پر پرامن، منظم اور شفاف طریقے سے انجام دینا ہوگا۔ ضلعی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر نہ تو کوئی فرد اور نہ ہی کوئی تنظیم کھالیں جمع کرنے کی مجاز ہوگی۔ اجازت کے بغیر کھالیں اکٹھی کرنے کو غیر قانونی تصور کیا جائے گا اور خلاف ورزی کی صورت میں فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اجازت نامہ مخصوص دنوں کے لیے مؤثر ہوگا اور مقررہ مدت کے بعد خود بخود منسوخ تصور کیا جائے گا۔ کسی کو بھی اس اجازت کا غلط استعمال کرنے یا اپنے دائرہ کار سے تجاوز کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کھالیں اکٹھی کرنے والے افراد پر لازم ہوگا کہ وہ نہ صرف اپنی شناخت ظاہر کریں بلکہ عوام کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں۔
کسی قسم کا دباؤ، زبردستی یا دھونس دھمکی سے کھالیں حاصل کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ عوام الناس سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنی قربانی کی کھالیں دیتے وقت اس بات کی تصدیق کر لیں کہ جس ادارے کو کھال دی جا رہی ہے، اس کے پاس ضلعی انتظامیہ کا باقاعدہ اجازت نامہ موجود ہے یا نہیں۔ اس کے علاوہ شہریوں کو چاہیے کہ وہ مشتبہ سرگرمیوں یا غیر قانونی طور پر کھالیں جمع کرنے والے افراد کی اطلاع فوری طور پر قریبی تھانے یا متعلقہ حکام کو دیں۔ یہ ضابطۂ اخلاق شہریوں کے تحفظ، قانون کی بالادستی اور عیدالاضحیٰ کے موقع پر پرامن ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے، تاکہ قربانی کا یہ بابرکت عمل نظم و ضبط اور خیرات کے جذبے کے ساتھ انجام دیا جا سکے۔
Discussion about this post