وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر ایک نئی امید، ایک نئی روشنی۔ صوبائی محکمہ داخلہ نے کم سن بچوں کے تحفظ کے لیے ایک بھرپور، سائنسی اور جذباتی پہلوؤں سے جڑی آگاہی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ اس مہم کا بنیادی ہدف ہےکہ بچوں کو جنسی بدسلوکی جیسے حساس مسئلے پر نہ صرف آگاہی دینا، بلکہ انہیں خود حفاظتی ہنر سکھاناہے۔ محکمہ ۔ داخلہ نے اس مقصد کے لیے ایک خصوصی اینیمیشن سیریز کی پہلی قسط جاری کی ہے۔ جہاں دو معصوم مگر باہمت کردار "حیا” اور "بہادر” بچوں کو آسان اور دلچسپ انداز میں سکھاتے ہیںکہ گڈ ٹچ کیا ہے؟ اور بیڈ ٹچ کیا؟ پیغام واضح ہےکہ بیڈ ٹچ کرنے والوں سے گھبرائیں گے نہیں، ٹکرائیں گے۔ یہ جملہ صرف ایک نعرہ نہیں، بلکہ اعتماد کی وہ چنگاری ہے جو ہر بچے کے دل میں روشن کی جا رہی ہے۔
بچوں کو سکھایا جا رہا ہے کہ وہ کس طرح کسی نامناسب جسمانی رویے کو پہچانیں، اور فوراً اپنے والدین، اساتذہ یا کسی قابل اعتماد فرد کو اطلاع دیں۔ یہ صرف بچوں کی مہم نہیں، یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ والدین سے کہا جا رہا ہے کہ وہ بچوں سے کھل کر بات کریں، انہیں سنیں، سمجھائیں اور اعتماد دیں۔ ماہرین خبردار کرتے ہیں اگر بچے ایسے کسی استحصال کا شکار ہو جائیں تو وہ زندگی بھر ذہنی دباؤ اور ٹراما کا سامنا کر سکتے ہیں۔ لہٰذا بچپن کو بچانا ہے، تو آگاہی ہی سب سے مؤثر ہتھیار ہے۔تعلیم کا کردار بھی اہم . محکمہ داخلہ نے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو باضابطہ مراسلہ بھیجا ہے تاکہ "گڈ ٹچ، بیڈ ٹچ” جیسے موضوعات کو اسکولوں کے نصاب کا حصہ بنایا جا سکے۔ مقصد یہ ہے کہ بچے نظریاتی ہی نہیں، عملی طور پر بھی محفوظ بنیں۔ سیکرٹری داخلہ نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو بھی اس مہم میں بھرپور کردار ادا کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ یہ پیغام ہر گھر، ہر اسکول اور ہر بچے تک پہنچ سکے۔
Discussion about this post