نئی دہلی کی جانب سے ایک بڑا فیصلہ سامنے آ گیا ہے ۔ بھارت نے پاکستان سے براہِ راست یا کسی تیسرے ملک کے ذریعے درآمدات پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ اب نہ کوئی خط سرحد پار جائے گا، نہ ہی پارسل۔ بھارتی وزارتِ تجارت کے تازہ ترین نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان سے کسی بھی قسم کا مال، چاہے براہِ راست ہو یا کسی دوسرے ملک کے راستے سے، بھارت میں درآمد نہیں کیا جا سکے گا۔ البتہ، اگر کوئی اشد ضروری چیز ہو تو اس کی اجازت صرف بھارتی حکومت کی منظوری سے مشروط ہوگی۔ اسی تناظر میں بھارتی ڈائریکٹوریٹ آف شپنگ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستانی پرچم کے حامل کسی بھی جہاز کو بھارتی بندرگاہوں پر لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور نہ ہی بھارت کا کوئی جہاز پاکستانی بندرگاہوں کا رُخ کرے گا۔واضح رہے کہ پاکستان نے پہلے ہی 24 اپریل کو بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے ردِعمل میں بھارت سے ہر قسم کی براہِ راست اور بالواسطہ تجارت پر مکمل پابندی عائد کر دی تھی۔
Discussion about this post