نوجوانوں میں بین المذاہب ہم آہنگی، رواداری اور باہمی احترام کو فروغ دینے کے لیے "سفر بڈیز” اور "پیس اینڈ ایجوکیشن فاؤنڈیشن” کے اشتراک سے کراچی میں "ڈائیورسٹی کلچرل ٹور” کا انعقاد کیا گیا۔ اس خصوصی دورے میں نوجوان شرکاء کو شہر کے تاریخی اور مذہبی مقامات کی سیر کرائی گئی تاکہ مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے بارے میں آگاہی فراہم کی جا سکے۔ ٹور کا آغاز سینٹ پیٹرک کیتھیڈرل سے ہوا، جہاں کشف انتھونی نے نوجوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں امن کا قیام مکالمے اور باہمی احترام سے ہی ممکن ہے۔ اس کے بعد شرکاء نے قائداعظم ہاؤس کا دورہ کیا، جہاں کیوریٹر جاوید منظور نے بانیٔ پاکستان محمد علی جناح کے انکلوزیو وژن اور طرزِ زندگی پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پر نوجوانوں نے قائداعظم کی فکر کو موجودہ وقت میں پاکستان کے لیے راہِ عمل قرار دیا۔ ٹور کے دوران شرکاء نے موہٹہ پیلس کا بھی دورہ کیا، جہاں انہیں جنوبی ایشیا کی روایتی ثقافت اور فن پاروں پر مبنی نمائش دکھائی گئی۔ شرکاء نے اس تجربے کو معلوماتی اور متاثر کن قرار دیا۔ جاویریہ علی، جو اس ٹور کا حصہ تھیں، نے کہا کہ وہ برسوں سے کراچی میں مقیم ہیں لیکن پہلی بار اپنے شہر کے ایسے پہلوؤں کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔ ٹور کے اختتام پر "سفر بڈیز” کے بانی سمیر علی خان نے کہا کہ:
"کراچی جیسے متنوع شہر میں مذہبی اور ثقافتی اختلافات کو طاقت میں بدلا جا سکتا ہے، بشرطیکہ نوجوان رواداری اور برداشت کو اپنی پہچان بنائیں۔”
انہوں نے کہا کہ ایسے مطالعاتی دورے نہ صرف آگاہی پیدا کرتے ہیں بلکہ معاشرے میں مثبت طرزِ فکر اور مکالمے کے کلچر کو بھی فروغ دیتے ہیں۔
Discussion about this post