پاکستان کی سفارتی اور اسٹریٹجک کامیابیوں سے بوکھلایا بھارت اب اپنے ہی شہریوں کو نشانہ بنانے لگا ہے۔ تازہ ترین کارروائی میں بھارت نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے معروف یوٹیوبر جسبیر سنگھ کو پاکستان کے لیے مبینہ جاسوسی اور رابطوں کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ یوٹیوب چینل "جان محل” سے شہرت پانے والے جسبیر سنگھ کے سبسکرائبرز کی تعداد 11 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، اور وہ بھارت میں اپنے صاف گو اور بےباک انداز کی وجہ سے خاصی مقبولیت رکھتے ہیں۔ لیکن سچ بولنا اب بھارت میں ایک "جرم” بن چکا ہے، جہاں آزاد رائے کا گلا گھونٹنے کا سلسلہ روز بروز شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ جسبیر سنگھ نے اپنی ساتھی یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کی گرفتاری کے بعد، پاکستان سے تعلق کے تمام ممکنہ شواہد مٹانے کی کوشش کی۔
بھارتی حکام کے مطابق جسبیر سنگھ 2020، 2021 اور 2024 میں تین بار پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں، جہاں ان کے رابطے مبینہ طور پر احسان الرحیم عرف دانش سے تھے جو کچھ عرصہ قبل پاکستان ہائی کمیشن میں تعینات تھا اور جسے حال ہی میں بھارت سے بےدخل کر دیا گیا۔ تفتیشی رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ جسبیر سنگھ کی رسائی پاکستان کے ایک مبینہ انٹیلی جنس افسر شاکر عرف "جٹ رندھاوا” تک بھی تھی۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ جسبیر سنگھ نے پاکستان کے یومِ آزادی کی دہلی میں ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کی، جہاں اس کی ملاقات کئی پاکستانی اہلکاروں اور وی لاگرز سے بھی ہوئی۔
پولیس کے مطابق جسبیر کے قبضے سے برآمد ہونے والے ڈیجیٹل آلات میں پاکستانی فون نمبرز، چیٹ لاگز اور مشکوک ڈیٹا بھی ملا ہے، جس کی مزید فرانزک جانچ جاری ہے۔ موہالی میں اسپیشل آپریشن سیل نے جسبیر کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے، اور حکام کے مطابق وہ اس مبینہ "وسیع جاسوسی نیٹ ورک” کے دیگر ممکنہ کرداروں کی تلاش میں مصروف ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد بھارت میں آزادیٔ اظہار اور آن لائن تخلیق کاروں پر بڑھتی ہوئی قدغنوں پر کئی حلقے تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔
Discussion about this post