بھارت میں مودی سرکار نے پاکستان کی حمایت کرنے والے غیر ملکی میڈیا اداروں کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ترک نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی ورلڈ، چینی اخبار گلوبل ٹائمز اور شنہوا نیوز ایجنسی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کر دیے ہیں۔ بھارتی حکومت کا الزام ہے کہ یہ ادارے "غلط معلومات” اور "اشتعال انگیز پروپیگنڈا” کے ذریعے قومی سلامتی، عسکری معاملات اور علاقائی خودمختاری سے متعلق حساس موضوعات پر غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کر رہے تھے۔ بھارتی وزارت اطلاعات اور وزارت خارجہ کی مشترکہ پریس ریلیز کے مطابق یہ ادارے گمراہ کن معلومات پھیلانے میں ملوث تھے، جس کے باعث ان کے خلاف کارروائی ناگزیر ہو گئی۔ ادھر سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” (سابق ٹوئٹر) نے بھی تصدیق کی ہے کہ انہیں 8 مئی 2025 کو بھارتی حکومت کی جانب سے ایک ایگزیکٹو آرڈر موصول ہوا، جس کے تحت 8 ہزار سے زائد اکاؤنٹس بند کیے گئے۔ ان میں متعدد غیر ملکی میڈیا ادارے بھی شامل تھے۔ ادھر بھارت میں عوام کی جانب سے ترک مصنوعات کے بائیکاٹ اور ترکی کو سیاحتی مقام کے طور پر نظر انداز کرنے کی مہم بھی زور پکڑ گئی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھارتی حکومت نے پاکستانی یوٹیوب چینلز اور کئی نامور سیاسی شخصیات بشمول بلاول بھٹو زرداری کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بھی ملک میں بلاک کر دیا تھا۔ مودی حکومت پر پہلے بھی اظہارِ رائے کی آزادی کو دبانے اور میڈیا سنسرشپ کے الزامات عائد ہوتے رہے ہیں، مگر حالیہ اقدام کو خطے میں اظہار کی آزادی پر ایک اور کاری ضرب قرار دیا جا رہا ہے۔
Discussion about this post