بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے ایک اہم اقدام کے تحت، ہیوسٹن کراچی سسٹر سٹی ایسوسی ایشن کے صدر محمد سعید شیخ نے تاریخی گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے خصوصی ملاقات کی۔ اس اعلیٰ سطحی ملاقات کا مرکز باہمی تعلقات کو فروغ دینا، آئی ٹی شراکت داری کے امکانات کا جائزہ لینا، اور دونوں جڑواں شہروں کے درمیان فلاحی سرگرمیوں کو تیز کرنا تھا۔
آئی ٹی تعلیم، بین المذاہب ہم آہنگی، اور فلاحی منصوبے زیرِ بحث
گورنر ٹیسوری نے محمد سعید شیخ کو صوبے کی حالیہ نمایاں کاوشوں سے آگاہ کیا جن میں نوجوانوں کے لیے مفت آئی ٹی کورسز، عوام کے لیے گورنر ہاؤس کا کھولا جانا، اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے والے پروگرام شامل تھے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صوبے میں 35,000 سے زائد مستحق خاندانوں کو ماہانہ راشن فراہم کیا جا رہا ہے، جو صوبائی حکومت کے جامع فلاحی وژن کا ثبوت ہے۔
ہیوسٹن کے اداروں سے آئی ٹی شراکت داری پر زور
ملاقات کا ایک اہم پہلو گورنر سندھ کے ٹیکنالوجی سے متعلق تعلیمی منصوبوں کو وسعت دینے کے لیے ہیوسٹن کے اداروں کے ساتھ شراکت داری کے امکانات پر تفصیلی تبادلہ خیال تھا۔ محمد سعید شیخ نے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے وسائل کے تبادلے اور اشتراک کے لیے پل کا کردار ادا کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
"امید کی گھنٹی” دفتر کا دورہ اور نوجوانوں کی حوصلہ افزائی
سعید شیخ نے گورنر ہاؤس میں حال ہی میں قائم کیے گئے "امید کی گھنٹی” دفتر اور شکایات مرکز کا دورہ بھی کیا، جہاں انہوں نے آئی ٹی طلبہ سے ملاقات کی، ان کے کاروباری جذبے کی تعریف کی، اور حکومت کی نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی کوششوں کو سراہا۔
قائداعظم کے دفتر کا دورہ اور تحائف کا تبادلہ
ایک تاریخی لمحے کے طور پر، سعید شیخ نے بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کے محفوظ دفتر کا دورہ کیا اور ان کے استعمال کردہ نوادرات کا مشاہدہ کیا۔ باہمی عزت و احترام کے اظہار کے طور پر، گورنر ٹیسوری نے انہیں یادگاری شیلڈ پیش کی، جبکہ محمد سعید شیخ نے شہر ہیوسٹن کے میئر کی جانب سے 1840 کا نایاب تاریخی مہر کا تحفہ پیش کیا، جو دونوں شہروں کے دیرینہ دوستانہ تعلقات کی علامت ہے۔
نمایاں شخصیات کی شرکت
اس موقع پر سسٹر سٹی ایسوسی ایشن کے سرپرست مجید عزیز، کراچی چیمبر آف کامرس کے سابق صدر جنید مکدہ، اور دیگر معزز مہمانوں نے شرکت کی، جس نے ترقی، جدت اور بین الاقوامی خیرسگالی کے مشترکہ عزم کو اجاگر کیا۔
Discussion about this post