تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

”جنگ سے انکار”، روسی چینل پربراہ راست خبروں کے دوران انوکھا احتجاج

by ویب ڈیسک
مارچ 15, 2022
”جنگ سے انکار”، روسی چینل پربراہ راست خبروں کے دوران انوکھا احتجاج
Share on FacebookShare on Twitter

یوکرین پر فوجی حملے کے بعد دنیا بھر میں روس کے خلاف احتجاج اور مذمت جاری ہے۔ ایسے میں روس کے سرکاری نیوز چینل میں بھی براہ راست نشریات کے دوران جنگ مخالف نعرے اور جنگ بندی کا بھی مطالبہ کردیا گیا ہے۔ غیرملکی خبررساں کے مطابق لندن میں روس کے سرکاری ٹیلی ویژن اسٹیشن میں براہ راست نشریات کے دوران ایک خاتون احتجاج کرتے ہوئے نیوز اینکر کے پیچھے جا پہنچی۔ لائیو نشریات کے دوران انہیں پوسٹر اٹھائے بھی دیکھا جاسکتا تھا، جس پر ” جنگ بند کرو ”  اور ” پروپیگنڈہ پر یقین مت کرو ” کے الفاظ درج تھے۔ حیران کن طور پر اس احتجاج کے دوران نیوز اینکر نے اپنی نظریں ٹیلی پرومٹر پر جمائے رکھیں اور اپنا کام جاری رکھا۔

یہاں غور طلب بات یہ ہے کہ روسی چینل صدرپیوٹن کی حکومت کا حامی سمجھا جاتا ہے اور یوکرین جنگ کے معاملے پر روس کے موقف کا دفاع کرتا رہا ہے۔ احتجاج کا یہ غیر معمولی واقعہ یوکرین پر حملے کے  14 روز کے بعد پیش آیا۔ جس پر یوکرین کے صدر زیلنسکی نے بھی احتجاج کرنے والی خاتون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں روسیوں کا شکرگزار ہوں جو سچ بول رہے ہیں، وہ جو غلط معلومات کے خلاف لڑ رہے ہیں اور اپنے دوستوں، پیاروں کو حقیقت پہنچا رہے ہیں۔

Mental health effects of Ukraine war zone on children - ABC News

احتجاج کرنے والی خاتون کون ہیں؟

احتجاج کرنے والی خاتون کی شناخت مرینہ اوسیانیکوف کے نام سے ہوئی ہے، وہ روس کے سرکاری ٹی وی چینل ون پر کام کرتی ہیں جبکہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ کا حصہ بھی ہیں۔ اس پر شرمندہ ہیں کہ پانچ سال تک کریملن کے پروپیگنڈہ کا حصہ رہیں۔ وہ کہتی ہیں ان کے والد یوکرینی اور والدہ روسی تھیں۔ خاتون کے مطابق یوکرین میں اس وقت جو ہو رہا ہے وہ ایک جرم ہے جبکہ روس ایک جارح ملک ہے۔

Alex Kokcharov on Twitter: "Marina Ovsyannikova is now facing between 3 and 15 years in prison under the new Russian laws for calling the Russian invasion of Ukraine a war. I.e., for

اس جارحیت کی ذمہ داری صرف ایک شخص پر عائد ہوتی ہے جس کا نام پیوٹن ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پوری دنیا ہم سے منہ موڑ چکی ہے اور ہماری آنے والی 10 نسلیں اس جنگ کی شرمندگی کو نہیں دھو پائیں گی۔ انہوں نے روسی عوام پر زور دیا کہ وہ باہر نکلیں اور احتجاج کریں۔

Ukraine crisis: 'Whiff of Munich in the air' - UK fears Russian invasion is 'highly likely' despite talks to avert war | World News | Sky News

Tags: پیوٹنروسیوکرین
Previous Post

بھارتی انٹرنیشنل کبڈی کھلاڑی کا قتل

Next Post

بھارتی عدالت کا متعصبانہ فیصلہ، طالبات کو حجاب کی اجازت نہیں ہوگی

Next Post
بھارتی عدالت کا متعصبانہ فیصلہ، طالبات کو حجاب کی اجازت نہیں ہوگی

بھارتی عدالت کا متعصبانہ فیصلہ، طالبات کو حجاب کی اجازت نہیں ہوگی

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist