تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

ضیا محی الدین ۔۔ مخصوص لب و لہجہ اور ادائیگی کے حامل

by ویب ڈیسک
فروری 13, 2023
ضیا محی الدین ۔۔ مخصوص لب و لہجہ اور ادائیگی کے حامل
Share on FacebookShare on Twitter

ضیا محی الدین جن سے ہرالفاظ کی ادائیگی کا ہنر سیکھا جاتا، جن سے چہرے کے بنتے بگڑتے تاثرات کو جانا جاتا۔ جو جب بولتے تو ہر کوئی چپ ہو کر ان کی خوبصورت ادائیگی کو بس سنتا ہی چلا جاتا۔ دل یہی چاہتا کہ ضیا محی الدین بس بولتے ہی رہیں۔ وہ میزبان ہی نہیں اداکار بھی اور ہدایتکار بھی ، صدا کار بھی تھے اور سب سے بڑھ کر ایک استاد بھی تھے۔  فیصل آباد میں آنکھ کھولی اور جوانی کی دہلیز پر قدم رکھا تو اداکاری میں نام بنانے کی جدوجہد شروع کی ۔ والد کو یہ اعزاز حاصل تھا کہ وہ پاکستان کی پہلی فلم ” تیری یاد ” کے مصنف اور مکالمہ نگار تھے اور اسی لیے اداکاری تو جیسے ان کے اندر رچی بسی تھی۔۔ ضیاء محی الدین نے 50 کی دہائی میں لندن کے رائل اکیڈمی آف ڈراماٹک آرٹ سے اداکاری کی باقاعدہ تربیت حاصل کی۔1962  میں  انہوں نے مشہور ہالی وڈ فلم ’لارنس آف عریبیہ‘ میں یادگار کردار ادا کیا۔

بشکریہ سوشل میڈیا

ضیا محی الدین نے ریڈیو آسٹریلیا سے صداکاری کا آغاز کیا طویل عرصے تک برطانیہ کے تھیٹر کے لیے بھی کام کیا، برطانوی سنیما اور ہالی ووڈ میں بھی فن کے جوہر دکھائے۔  پاکستان میں ٹی وی کا آغاز ہوا تو ایک طویل عرصے تک ضیا الدین محی شو پیش کرتے رہے۔ یہ ایک ایسا پروگرام تھا جس میں نوجوانوں کو موقع دیا گیا۔ اسی پروگرام سے معین اختر بھی منظر عام پرآئے۔ ضیا محی الیدن  براڈ وے کی زینت بننے والے جنوبی ایشیا کے پہلے اداکار تھے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے ضیا  محی الدین کو  1973 میں پی آئی اے آرٹس اکیڈمی کے ڈائریکٹر مقرر کیا اور جب  مارشل لا لگا تو وہ برطانیہ چلے گئے اور پھر 90 کی دہائی میں واپس وطن لوٹے۔

بشکریہ سوشل میڈیا

حکومت کی جانب سے ضیا محی الدین کو ان کی خدمات کے اعتراف میں 2003 میں ستارۂ امتیاز اور 2012 میں ہلالِ امتیاز سے نوازا گیا۔ 2004 میں  ضیا محی الدین نے کراچی میں نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ کی بنیاد رکھی اور زندگی کے آخری لمحات تک اس ادارے سے وابستہ رہے۔  ضیا محی الدین نے تین شادیاں کیں۔ اُن کی پہلی اہلیہ کا نام سرور زمان تھا، جس سے ان کے 2 بیٹے ہوئے۔ دوسری شادی انہوں نے رقص میں اپنی مثال آپ ناہید صدیقی سے کی ۔ جبکہ 1994 میں انہوں نے تیسری شادی عذرا سے کی جو خود بھی فنکارہ ہیں۔ ضیا محی الدین کا 91 برس کی عمرمیں  کراچی میں انتقال ہوا۔ ضیا محی الدین طبیعت کی ناسازی کے باعث کراچی کے نجی اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔ اتوار کو ضیا محی الدین کو بخار اور پیٹ میں شدید تکلیف کے باعث اسپتال داخل کیا گیا جہاں پر الٹرا ساؤنڈ کیے جانے پر معلوم ہوا ہے کہ ان کی آنت میں خرابی ہوئی ہے جس پر ان کی آنت کا آپریشن کیا گیا۔ آپریشن کے بعد ضیا محی الدین کو اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ دورانِ علاج انتقال کر گئے۔

بشکریہ سوشل میڈیا
Tags: ضیا محی الدین
Previous Post

قوم دل برداشتہ نہ ہو، فکر نہ کرے

Next Post

چیف جسٹس کے ریمارکس کی وضاحت

Next Post
سپریم کورٹ نے اسمبلی بحال کردی، تحریک عدم اعتماد 9 اپریل کو

چیف جسٹس کے ریمارکس کی وضاحت

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist