بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی ایک سنگین قدم ہے جو صرف میڈیا کے میدان میں نہیں بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتی ہوئی سیاسی اور ثقافتی کشیدگی کا مظہر بھی ہے۔ پاکستانی ڈرامے بھارت میں ایک مضبوط مقام رکھتے ہیں، اور یہ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان ایک ایسا پل بن چکے ہیں جو ثقافتی تعلقات کو بہتر بناتا ہے۔ لیکن بھارتی حکومت کی یہ پابندی اس بات کا غماز ہے کہ دونوں حکومتوں کے درمیان سیاسی کشیدگی میڈیا اور ثقافت کے میدان تک پہنچ چکی ہے۔بھارتی عوام کی جانب سے اس پابندی کے خلاف سوشل میڈیا پر جو ردعمل آ رہا ہے، وہ واضح طور پر اس بات کا مظہر ہے کہ عوامی سطح پر یہ فیصلے کس طرح پذیرائی حاصل نہیں کرتے۔ پاکستانی ڈرامے بھارت میں صرف تفریح کا ذریعہ نہیں ہیں بلکہ دونوں ملکوں کے لوگوں کے درمیان ایک مشترک زبان اور فہمی پیدا کرتے ہیں۔ اب اس پابندی کے بعد، بھارتی عوام کے لیے یہ بات ایک سنجیدہ سوال بن چکی ہے کہ کیا حکومت کو ان کے ثقافتی پسند ناپسند کی قدر کرنی چاہیے؟ بھارتی حکومت یہ راگ الاپ رہی ہے کہ یہ اقدامات قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے کیے گئے ہیں، بھارتی انٹرنیٹ صارفین اور پاکستانی ڈراموں کے مداح بھی بھارتی حکومت کے اس فیصلے پر اپنی مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں۔
Discussion about this post