پاکستان کرکٹ کے عظیم فاسٹ باؤلر وسیم اکرم نے حال ہی میں نیاز اسٹیڈیم، حیدرآباد میں نصب کیے گئے اپنے مجسمے پر تبصرہ کرتے ہوئے شائقین کے چبھتے ہوئے طنز کا نہایت باوقار اور مزاحیہ انداز میں جواب دیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر وسیم اکرم نے اپنے مجسمے کے ساتھ ایک چیتے کے مجسمے کی تصویر شیئر کی اور لکھا:
"یقیناً میرا مجسمہ اس چیتے سے تو بہتر ہے!”
انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کے مجسمے کو لے کر سوشل میڈیا پر خوب گفتگو ہورہی ہے، تاہم ان کا ماننا ہے کہ خیال یا جذبے کی اہمیت زیادہ ہوتی ہے، فن کا مکمل ہونا نہیں۔ سابق کپتان نے مجسمہ تخلیق کرنے والے فنکار کو سراہتے ہوئے کہا:
"ہمیں اس کوشش کو سراہنا چاہیے۔ جو بھی اس عمل کا حصہ رہا، ان سب کو میری جانب سے فل مارکس!”
یاد رہے کہ حالیہ دنوں وسیم اکرم کا مجسمہ نیاز اسٹیڈیم کے باہر نصب کیا گیا، جس میں انہیں ان کے ٹریڈ مارک باؤلنگ ایکشن میں دکھایا گیا ہے وہی انداز جس میں انہوں نے 1999 کے ورلڈکپ میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی، اور وہی جرسی زیبِ تن۔ تاہم سوشل میڈیا پر شائقین نے مجسمے کی ساخت اور مشابہت کو نشانہ بناتے ہوئے اعلیٰ حکام پر شدید تنقید کی۔ بعض صارفین نے تو اسے "فنکارانہ زیادتی” قرار دے دیا۔ وسیم اکرم، جنہیں "سوئنگ کے سلطان” کہا جاتا ہے، 1984 سے 2003 تک پاکستان کرکٹ ٹیم کا حصہ رہے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 414 اور ون ڈے میں 502 وکٹیں حاصل کرکے دنیا کے بہترین فاسٹ باؤلرز میں اپنا نام درج کرایا۔ ایک طرف سوشل میڈیا پر مجسمے کی تنقید جاری ہے، تو دوسری جانب وسیم اکرم کے جواب نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ نہ صرف میدان کے سلطان ہیں، بلکہ مزاح، ظرف اور بردباری میں بھی سب پر بھاری ہیں۔
Discussion about this post