امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے ایک پرامید اور مثبت لہجے میں اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی میں کمی اور جنگ بندی کا کریڈٹ امریکہ کی بروقت شمولیت اور مؤثر سفارتی معاونت کو جاتا ہے۔ واشنگٹن میں ایک اہم پریس بریفنگ کے دوران ان کا کہنا تھا کہ برسوں پر محیط تلخیوں اور تصادم کے باوجود، اب دونوں ہمسایہ ممالک کے پاس ایک نادر موقع ہے کہ وہ دیرینہ تنازعات کو بات چیت سے حل کریں اور خطے میں پائیدار امن کی بنیاد رکھیں۔ ترجمان نے اس موقع کو ایک "تاریخی موڑ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ماضی میں ایسے کئی مواقع ضائع ہو چکے ہیں، لیکن اس بار فضا مختلف ہے۔ اُن کے بقول، ’’یہ وقت ہے کہ پاکستان اور بھارت تلخیوں کو پس پشت ڈال کر ایک نیا باب رقم کریں۔‘‘
ٹیمی بروس نے کہا کہ قابلِ تحسین بات یہ ہے کہ دونوں ممالک نہ صرف جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے سنجیدگی سے کوشاں ہیں بلکہ ایک دوسرے کے مؤقف کو سمجھنے کے لیے بھی آمادگی دکھا رہے ہیں۔ انہوں نے اسے جنوبی ایشیا کے کروڑوں عوام کے لیے ’’امید کی کرن‘‘ قرار دیا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی اعتراف کیا تھا کہ حالیہ کشیدگی میں کمی لانے میں امریکہ نے ’’اہم اور تعمیری کردار‘‘ ادا کیا ہے، جو اس بات کی گواہی ہے کہ عالمی سطح پر سفارتکاری کے ذریعے تنازعات کے حل کی راہیں ممکن ہیں۔
Discussion about this post