ایک بار پھر بھارت کو عالمی سطح پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ امریکہ نے بھارتی ٹریول ایجنسیوں کے مالکان، ایگزیکٹوز اور سینئر عہدیداروں پر سخت ویزا پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جو جان بوجھ کر اپنے شہریوں کو غیر قانونی طور پر امریکہ بھیجنے میں ملوث ہیں، اور اب انہیں عالمی قوانین کے کٹہرے میں کھڑا کیا جا رہا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق بھارت میں موجود امریکی سفارتخانے اور قونصل خانے دن رات اس مہم میں مصروف ہیں کہ غیر قانونی امیگریشن، انسانی اسمگلنگ، اور انسانی تجارت کے شبہات رکھنے والے افراد کو بے نقاب کیا جائے۔ اس کڑی نگرانی اور کارروائی کا مقصد اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے جو دونوں ممالک کی سالمیت اور عوام کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ یہ ویزا پابندیاں عالمی امیگریشن قوانین کی بالادستی کو یقینی بنانے اور امریکی شہریوں کے تحفظ کے لیے ایک بڑا قدم ہیں۔ اس کے تحت ایسے افراد جنہیں ویزا ویور پروگرام میں شامل کیا جا سکتا تھا، بھی اس پابندی کا شکار ہو رہے ہیں تاکہ کوئی بھی غیر قانونی سرگرمی سے محفوظ نہ رہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ اس پالیسی کا مقصد نہ صرف غیر قانونی امیگریشن کے خطرات سے خبردار کرنا ہے بلکہ ان افراد کو بھی جوابدہ بنانا ہے جو اپنے ذاتی مفادات کے لیے انسانی جانوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ یہ اقدامات امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کی شق 212 (a)(3)(C) کے تحت کیے جا رہے ہیں، جو عالمی سطح پر غیر قانونی امیگریشن کے خلاف سخت کارروائی کی ضمانت دیتا ہے۔ یہ فیصلہ بھارت کے لیے ایک واضح انتباہ ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا، اور عالمی برادری میں اس طرح کی حرکتوں کو کبھی نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔ بھارت کو اپنی پالیسیوں اور عملدرآمد پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا، ورنہ یہ پابندیاں اور سخت ہو سکتی ہیں۔
Discussion about this post