اقوام متحدہ نے امن کے عالمی دن کے موقع پر ایک پُروقار تقریب میں 32 ممالک سے تعلق رکھنے والے 57 امن اہلکاروں کو بعد از وفات خراجِ عقیدت پیش کیا۔ ان اہلکاروں نے گزشتہ برس مختلف ممالک میں اقوام متحدہ کے امن مشنز کے دوران اپنی جانیں قربان کیں۔ شہداء میں دو پاکستانی اہلکار بھی شامل ہیں۔ تقریب نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں واقع ٹرسٹی شپ کونسل چیمبر میں منعقد ہوئی، جس کی صدارت اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کی۔ اس موقع پر "ڈاگ ہیمرشولد میڈل” بعد از وفات پاکستان کے سپاہی محمد طارق اور حوالدار احسن اللہ خان کو عطا کیا گیا، جنہوں نے یو این انٹرِم سیکیورٹی فورس برائے ابیی (UNISFA) میں خدمات انجام دیں۔
پاکستان کے مستقل مندوب اقوام متحدہ، سفیر عاصم افتخار احمد اور مشن کے ملٹری ایڈوائزر کرنل عمر شفیق نے تقریب میں شرکت کی اور پاکستانی اہلکاروں کے تمغے وصول کیے۔تقریب میں دیگر نمایاں اعزازات بھی دیے گئے، جن میں "ملٹری جینڈر ایڈووکیٹ آف دی ایئر” کا ایوارڈ گھانا سے تعلق رکھنے والی سکواڈرن لیڈر شیرون موِنسوٹ سائیم کو، اور "ویمن پولیس آفیسر آف دی ایئر” کا ایوارڈ سیرا لیون کی سپرنٹنڈنٹ زینب گِبلا کو دیا گیا۔ دونوں اہلکار بھی UNISFA کے ساتھ تعینات تھیں۔
سیکریٹری جنرل گوتریش نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن محافظ آج کی پیچیدہ دنیا میں انتھک جدوجہد کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا،
"آج کی دنیا کو اقوام متحدہ کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے، اور اقوام متحدہ کو ایسے امن مشنز درکار ہیں جو آج کے حالات اور کل کے چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں۔”
انہوں نے مہلک گمراہ کن معلومات، دہشت گردی، موسمیاتی تبدیلی اور بین الاقوامی جرائم جیسے خطرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امن محافظوں کو درکار وسائل کی فراہمی اقوام متحدہ اور رکن ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے امن آپریشنز ژاں پیئر لیکروا نے کہا:
"ہمارے اہلکار ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں۔ ان کی قربانیاں صرف یاد کیے جانے کے لیے نہیں، بلکہ عملی اقدامات کی متقاضی ہیں۔”
اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت دنیا کے 11 مختلف علاقوں میں 68,000 سے زائد فوجی، پولیس اور سویلین اہلکار اقوام متحدہ کے امن مشنز کا حصہ ہیں۔پاکستان اس وقت اقوام متحدہ کے امن مشنز میں وردی پوش اہلکار بھیجنے والا پانچواں بڑا ملک ہے، جس کے 2,800 سے زائد فوجی اور پولیس اہلکار ابیی، جنوبی سوڈان، کانگو، وسطی افریقی جمہوریہ، صومالیہ، قبرص اور ویسٹرن صحارا سمیت مختلف خطوں میں تعینات ہیں۔ اقوام متحدہ کا پہلا امن مشن 1948 میں قائم کیا گیا تھا، اور تب سے اب تک 4,400 سے زائد اہلکار جان کا نذرانہ دے چکے ہیں۔ 2024 کے دوران اپنی جانیں قربان کرنے والے 57 اہلکاروں کی قربانی کو اس تقریب میں خصوصی طور پر یاد کیا گیا۔
Discussion about this post