امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی صدارت کے دوران خارجہ پالیسی کے میدان میں جو کامیابی انہیں سب سے زیادہ باعثِ فخر محسوس ہوئی، وہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران جنگ کے دہانے پر پہنچے حالات کو سنبھالنا تھا۔ صدر ٹرمپ کے بقول، دنیا اس لمحے نیوکلیئر تباہی کے دہانے پر کھڑی تھی، اور صرف چند فیصلوں نے کروڑوں انسانوں کی زندگیاں بچا لیں۔”جب دنیا خاموش تھی، ہم نے قدم بڑھایا۔” انٹرویو کے دوران صدر ٹرمپ نے اس لمحے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک پاکستان اور بھارت مکمل جنگی تیاری میں تھے، اور ایک معمولی غلط فہمی بھی نیوکلیئر جنگ کو جنم دے سکتی تھی۔ "ادلے کا بدلہ ہو رہا تھا، ہر جانب نفرت اور غصے کا طوفان تھا۔ یہ دونوں کوئی عام ممالک نہیں، بلکہ ایٹمی طاقتیں ہیں اگر تصادم ہوتا تو پوری دنیا کانپ اٹھتی۔”
صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ انہوں نے فوری طور پر سفارتی چینلز کو متحرک کیا، اپنے خصوصی اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ پس پردہ دونوں ممالک سے مسلسل رابطے میں رہیں، اور کشیدگی کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔
"یہ خفیہ سفارتکاری تھی، مگر انتہائی فیصلہ کن۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اس بحران کو صرف ایک ثالث کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک عالمی امن کے علمبردار کے طور پر حل کیا۔ پاکستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے نہایت مثبت انداز اپنایا۔
"پاکستانی حیرت انگیز لوگ ہیں۔ ان کی ذہانت، ان کا ہنر، اور ان کی تخلیقی صلاحیتیں دنیا کے لیے باعثِ حیرت ہیں۔”
انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستانی مصنوعات نہ صرف معیار میں اعلیٰ ہیں بلکہ ان میں عالمی منڈی کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت بھی ہے۔ ٹرمپ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان اتنے اچھے تعلقات کے باوجود باہمی تجارت اب تک محدود ہے، حالانکہ اس میں بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ "ہم نے پاکستان سے بہترین گفتگو کی ہے۔ پاکستان ایک پرامن، خوشحال مستقبل کا خواہاں ہے اور ہم اسے ہرگز نظرانداز نہیں کر سکتے۔ تالی ہمیشہ دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔”صدر ٹرمپ نے بھارت کی تجارتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت دنیا کا وہ ملک ہے جو سب سے زیادہ ٹیرف عائد کرتا ہے، جس کی وجہ سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے بھارتی مارکیٹ میں داخلہ نہایت مشکل ہو چکا ہے۔ "اگر کوئی ملک عالمی تجارت کا دعویدار ہے تو اسے دوسروں کے لیے دروازے کھولنے ہوں گے، نہ کہ دیواریں کھڑی کرنی ہوں۔”
انہوں نے کہا کہ اب، ان کی کوششوں سے، بھارت بھی ٹیرف میں نمایاں کمی پر تیار ہو چکا ہے یہ ایک بڑی کامیابی ہے جو دنیا کے کاروباری ماحول کو بہتر بنانے میں مدد دے گی۔انہوں نے عالمی برادری کو یہ پیغام دیا کہ اگر ہم باہمی عزت، مذاکرات اور اقتصادی تعاون کو بنیاد بنائیں، تو دنیا کو ہر جنگ سے بچایا جا سکتا ہے۔
Discussion about this post