امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک تاریخی اور غیر معمولی تحفہ قبول کرنے کے لیے تیار ہیں ۔ قطر کے شاہی خاندان کی جانب سے پیش کیا جانے والا 400 ملین ڈالر مالیت کا جدید ترین لگژری طیارہ، جسے مستقبل میں ایئر فورس ون کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق، اس شاہی طیارے کا باضابطہ اعلان صدر ٹرمپ کے آئندہ ہفتے متوقع دورہ قطر کے دوران کیا جائے گا۔ یہ طیارہ نہ صرف جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ ہوگا بلکہ اس میں شاہانہ سہولیات بھی شامل ہوں گی، جو دنیا بھر کے کسی بھی سربراہِ مملکت کو میسر نہیں۔ اس پیشکش کو اب تک کسی غیر ملکی حکومت کی جانب سے امریکہ کو دیا جانے والا سب سے مہنگا تحفہ قرار دیا جا رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ غیر ملکی حکومتوں کے تحائف ہمیشہ مکمل شفافیت اور قانونی اصولوں کے مطابق قبول کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طیارے کا تحفہ ایک بین الاقوامی تعاون اور دو طرفہ اعتماد کی علامت ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق، یہ اقدام دونوں ممالک امریکہ اور قطر کے درمیان بڑھتے ہوئے سفارتی و تجارتی تعلقات کا غماز ہے۔ اس تحفے کو قبول کرنا عالمی سطح پر ایک اہم علامتی فیصلہ بھی سمجھا جا رہا ہے، جو مشرق وسطیٰ میں امریکی اثرورسوخ کو مزید تقویت دے سکتا ہے۔ قطر کی جانب سے پیش کیا گیا یہ لگژری جیٹ نہ صرف اپنی قیمت بلکہ اپنی ساخت، جدید دفاعی نظام، اندرونی تزئین و آرائش، اور خصوصی صدارت کے معیار کے مطابق بنائے گئے کمروں کی وجہ سے بھی منفرد حیثیت رکھتا ہے۔ اگر یہ طیارہ ایئر فورس ون کے طور پر استعمال کیا گیا تو یہ دنیا کا سب سے قیمتی اور جدید ترین صدارتی طیارہ بن جائے گا۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا یہ فیصلہ مستقبل میں امریکی سیاست اور بین الاقوامی تعلقات میں کیا نئی راہیں کھولتا ہے، مگر فی الوقت یہ بات طے ہے کہ عالمی منظرنامے پر یہ ایک بڑی خبر ہے، جو آنے والے دنوں میں مزید توجہ کا مرکز بنے گی۔
Discussion about this post