وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی خود انحصاری کا دارومدار سستی توانائی کی فراہمی اور زرخیز زراعت پر ہے، جس کے لیے پانی کے ذخائر میں اضافہ اور اس کے مؤثر استعمال کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت دیامر بھاشا ڈیم اور دیگر آبی وسائل سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس وزیراعظم آفس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں ملک میں پانی کی ذخیرہ گاہوں کی تعمیر، زراعت کے لیے پانی کی مسلسل دستیابی اور سیلاب کی روک تھام کے لیے نئے آبی منصوبوں کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے واضح کیا کہ:
"دیامر بھاشا ڈیم جیسے بڑے منصوبے نہ صرف توانائی کی پیداوار کے لیے ناگزیر ہیں بلکہ ملک کو پانی کی قلت اور موسمیاتی خطرات سے بچانے میں بھی کلیدی کردار ادا کریں گے۔”
انہوں نے ہدایت دی کہ دیامر بھاشا ڈیم کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور منصوبے کی بروقت تکمیل کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے۔اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، امیر مقام، اعظم نذیر تارڑ، معین وٹو، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ مزید برآں اجلاس میں پانی ذخیرہ کرنے کی قومی صلاحیت بڑھانے، جدید آبپاشی نظام متعارف کرانے، اور آنے والے سیلابی خطرات سے نمٹنے کے لیے مؤثر منصوبہ بندی پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ واضح رہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں حالیہ اہم پیشرفت کے تحت دریائے سندھ کا رخ کامیابی سے موڑ دیا گیا ہے، جو منصوبے کی تکمیل کی جانب ایک بڑا سنگِ میل سمجھا جا رہا ہے۔
Discussion about this post