وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کی حالیہ جارحیت کے بعد پاکستان کی جوابی کارروائی کے تناظر میں ملک کی اہم سیاسی قیادت سے رابطے کیے ہیں اور انہیں جاری عسکری آپریشن سے متعلق اعتماد میں لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن، ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، خالد مگسی اور چوہدری سالک حسین کو ٹیلیفون کیے اور بھارت کے خلاف کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے رہنماؤں کو بتایا کہ بھارتی حملے کے بعد پاکستان نے اپنی خودمختاری کا بھرپور دفاع کیا ہے، اور افواجِ پاکستان نے ’آپریشن بنیان مرصوص‘ کے تحت دشمن کی اہم عسکری تنصیبات کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے حکومت اور مسلح افواج کو بھارت کو مؤثر جواب دینے پر مبارک باد پیش کی اور کہا کہ پوری قوم اختلافات سے بالاتر ہو کر متحد ہے۔ حافظ نعیم نے زور دیا کہ سفارتی محاذ پر بھی بھرپور سرگرمی کی ضرورت ہے تاکہ عالمی برادری کو بھارت کے جارحانہ عزائم اور پاکستان کے دفاعی مؤقف سے آگاہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس نازک مرحلے پر حکومت اور پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں ’آپریشن بنیان مرصوص‘ کا آغاز کرتے ہوئے بھارت کی کئی اہم فوجی تنصیبات کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے، جس کے بعد بھارت میں کھلبلی مچ گئی ہے اور وہ عالمی برادری سے مدد مانگنے میں مصروف ہے۔
Discussion about this post