تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

تنویر احمد کا طاہر جاوید پر ایک ملین ڈالر سے زائد ہرجانے کامقدمہ

امریکی عدالت میں ہائی پروفائل قانونی جنگ: تنویر احمد بمقابلہ طاہر جاوید

by ویب ڈیسک
مئی 21, 2025
تنویر احمد کا طاہر جاوید پر ایک ملین ڈالر سے زائد ہرجانے کامقدمہ
Share on FacebookShare on Twitter

معروف امریکی و پاکستانی بزنس مین اور مقبول ترین کمیونٹی لیڈر تنویر احمد نے محمد طاہر جاوید کے خلاف ہیرس کاؤنٹی ڈسٹرکٹ کورٹ میں  مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ جس میں تنویر احمد کا موقف ہے کہ ان پر جھوٹے الزامات لگائے گئے اورمنظم کردار کشی مہم نے ان کے پاکستان و امریکا میں موجود اعلیٰ سیاسی تعلقات کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ تنویر احمد کی جانب سے دائر مقدمے کے مطابق وہ ایک "امن اور ترقی پسند سیاسی ایجنڈا” کے حامی ہیں، لیکن  افواہیں اور غلط معلومات ان کے مشن کو ناکام بنانے کے لیے پھیلائی گئیں۔ تنویر احمد نے اس مقدمے میں  محمد طاہر جاوید کے خلاف عدالت سے  ایک ملین ڈالر سے زائد ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔ تنویر احمد کی طرف سے دائر مقدمے کے طاہر جاوید نے تنویر احمد پر قتل اور امریکی سیاستدانوں کو غیرقانونی تحائف دینے کا الزام لگایا، جنہیں تنویر احمد نے "جھوٹا اور بدنیتی پر مبنی” قرار دیا۔ مقدمے کے متن کے مطابق طاہر جاوید نے تنویر احمد کو  مختلف جرائم میں ملوث ظاہر کر کے سوشل میڈیا ا کے ذریعے ان کی منظم کردار کشی کی۔ تنویر احمد کے اس مقدمے کے مطابق طاہر جاوید نے امریکی و پاکستانی کمیونٹی میں خود کو  بااثر اور دولت مند ظاہر کیا، حالانکہ مالی اور اخلاقی طور پر ان پر کئی سوالات اٹھا ئے جاچکے ہیں۔ عدالت میں دائر مقدمے کے مطابق ماضی قریب میں  طاہر جاوید کی جانب سے شادی میں  بطور تحفہ دیا گیا 500 ڈالرز کا چیک باؤنس ہوچکا ہے۔جس کی وجہ سے انہیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔

تنویر احمد کا کہنا ہے کہ مقدمے کے ذریعے انصاف چاہتے ہیں

مقدمے کے مطابق  طاہر جاوید کی جانب سے 20 لاکھ ڈالرز  کے شادی ہال منصوبے میں جھوٹا سرمایہ کاری پلان پیش کیا گیا۔ تنویر احمد کی طرف سے دائر مقدمے کے مطابق طاہر جاوید نے ہیوسٹن میں نیپالی خاتون کے قتل کا الزام تنویر احمد پر لگایا لیکن پولیس کی تحقیق میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ تنویر احمد پر لگایا گیا یہ الزام جھوٹا اور بدنیتی پر مبنی تھا۔ تنویر احمد کے مطابق طاہر جاوید نے ایک فلمی منصوبے کے لیےاُن سے 51 ہزار ڈالرز کی رقم لی لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ فلم کبھی نہ بن سکی اور ناہی طاہر جاوید نے رقم واپس کی ۔  عدالت میں دائر مقدمے کے مطابق طاہر جاوید نے خود کو اے آر وائے نیوز کا نمائندہ ظاہر کرکے جھوٹ بولا اور امریکی سینیٹر ہولن کو تنویر احمد کے خلاف اکسایا.  تنویر احمد کی طرف سے دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ  طاہر جاوید کی  اکتوبر 2023 میں  پاکستانی وزیراعظم کے معاون خصوصی کے طور پر تقرری ہوئی لیکن حلف اٹھانے سے 2 دن قبل ان کے سابق  پرانے مجرمانہ ریکارڈ سامنے آتے ہیں تو ان کی تقرری روک دی گئی تھی۔ان ریکارڈ کے مطابق طاہر جاوید کو  1996 میں ٹیکساس میں "چوری شدہ املاک خریدنے اور فروخت کرنے” کے جرم میں قصوروار قرار دیا گیا تھا۔ ان پر 30 ہزار ڈالر کی  کی ادائیگی اور دیگر قانونی فیسیں عائد کی گئی تھیں تنویراحمد کی قانونی ٹیم نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ تنویر احمد کو طاہر جاوید کی وجہ سے جو ذہنی اذیت اور کردار کشی سہنی پڑی اس پر انہیں معاوضہ اور ہرجانہ ادا کیا جائے۔  مختلف مقدمات میں جو عدالتی اخراجات ادا کیے ہیں وہ تنویر احمد کو واپس کیے جائیں۔ طاہر جاوید اور دیگر کو مزید جھوٹے الزامات لگانے سے روکا جائے۔ اسی طرح عارضی اور مستقل حکم امتناع جاری کیا جائے۔ جیوری ٹرائل کی اجازت دی جائے۔ تنویر احمد کے مطابق ان پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کی وجہ سے انہوں نے اپنے اس مقدمے میں بدنامی ، سازش ،   ذہنی اذیت پہنچانا  ،  کاروباری تعلقات میں مداخلت  ، معاہدے کی خلاف ورزی اور  دھوکہ دہی اور غلط بیانی  جیسے اہم مسائل پر  قانونی نکات اٹھائے ہیں۔ تنویر احمد کی قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ ان کے موکل نے کئی برسوں  تک جھوٹے الزامات اور سازشوں کا سامنا کیا ہے، جس سے ان کی شہرت، کاروبار، اور سیاست میں تعلقات کو شدید نقصان پہنچا۔  اس مقدمے کے ذریعے انصاف چاہتے ہیں اور ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔ تنویر احمد کی طرف سے دائر مقدمے کے مطابق اس کردار کشی  مہم کے ذریعے ان کی  مالی بنیادیں ہلا دی گئی ہیں۔

محمد طاہر جاوید

تنویر احمد کی جانب سے دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ  محمد طاہر جاوید نے انہیں سوشل میڈیا پر "غیر مسلم” قرار دیا  جو کہ نا صرف توہین آمیز بلکہ ایک شدید مذہبی اشتعال انگیزی ہے۔ اس قسم کے بیانات نےتنویر احمد کی جان کو  پاکستانی کمیونٹی میں  خطرے میں ڈال دیا ہے۔ تنویر احمد نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ  ان سے متعلق تمام جھوٹی پوسٹس، ویڈیوز، اور مضامین کو فوری ہٹانے کا حکم جاری کرے۔ عدالت سے اپیل کی گئی ہے کہ ایک مکمل جیوری ٹرائل کے ذریعے تمام فریقین کو سنا جائے اور انصاف کو یقینی بنایا جائے۔ تنویر احمد کا موقف ہے کہ ان کی  ساکھ، تعلقات، اور زندگی کا مقصد سب کچھ ایک جھوٹ پر مبنی مہم سے تباہ کیا جا رہا ہے۔ عدالت سے انصاف چاہتے ہیں ، تاکہ سچ سامنے آئے اور مزید کسی کے ساتھ ایسا نہ ہو۔ تنویر احمد کی جانب سے دائر اس مقدمے پر تادم تحریرمحمد طاہر جاوید کا ردعمل نہیں آسکا۔

Previous Post

لاس اینجلس میں اردو رائٹرز سوسائٹی کی پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کے اعزاز میں تقریب

Next Post

قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان ، نئی قیادت، پرانے ستارے، اور تازہ امیدیں

Next Post
پہلا ون ڈے: پاکستان کو 73 رنز سے شکست

قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان ، نئی قیادت، پرانے ستارے، اور تازہ امیدیں

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist