ملک بھر میں آپریشن بُنیانِ مرصوص کی عظیم فتح اور بھارت کے خلاف تاریخی کامیابی کے اعتراف میں آج یومِ تشکر جوش و جذبے اور قومی یکجہتی کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ یہ دن نہ صرف ہماری بہادر افواج کی بے مثال قربانیوں کا جشن ہے بلکہ پاکستان کی ناقابل تسخیر دفاعی صلاحیت اور بے لوث حوصلے کا بھی روشن نشان ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی گرجدار سلامی دی گئی، جس نے ہر دل میں جذبہ حب الوطنی کو جگا دیا۔ اس تاریخی موقع پر پاکستان کے ہر کونے میں، بشمول جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان، توپوں کی سلامی نے وطن عزیز کی فضاؤں کو سرشار کر دیا۔ پاک فوج کے جوانوں نے ملک کی حفاظت کے عزم کو نئے ولولے کے ساتھ دہرایا اور دشمن کی کسی بھی سازش کا بھرپور، منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان کی جانفشانی اور بہادری پاکستان کی سلامتی کی مضبوط ترین ضمانت ہے۔ پاکستان کی فضائیں بلند نعرے بازی سے گونج اٹھیں: "نعرہ تکبیر”، "پاکستان زندہ باد”، اور "افواج پاکستان پائندہ باد” کے صدائے حب الوطنی نے ہر پاکستانی کے دل کو گرما دیا۔ ملک بھر کی مساجد میں فجر کی نماز کے بعد قرآن پاک کی تلاوت کی جا رہی ہے اور ملک و قوم، پاک فوج کی سلامتی کے لیے خالص دعائیں کی جا رہی ہیں، جن میں سب کا ایمان پاکستان کے روشن مستقبل پر استوار ہے۔ کراچی میں مزار قائد اور لاہور میں علامہ اقبال کے مزار پر گارڈز کی پروقار تبدیلی کی تقریب منعقد ہوئی، جو قومی جذبے اور احترام کا عکاس تھی۔ یوم تشکر کی سب سے بڑی اور مرکزی تقریب پاکستان مونومنٹ اسلام آباد میں منعقد ہوگی، جہاں ملک کے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات شریک ہوں گی۔ وزیراعظم پاکستان مہمان خصوصی ہوں گے، جبکہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور مسلح افواج کے سربراہان بھی اس تقریب کا حصہ بنیں گے۔ شہریوں کی خوشی اور جوش میں بھی کوئی کمی نہیں، ہر جانب وطن کی کامیابیوں پر فخر کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ یومِ تشکر کا پیغام ہے اتحاد، حوصلہ اور قربانیوں کی یاد دہانی، جو ہر پاکستانی کے دل میں جیت کا عزم جگاتا ہے۔ آپریشن بُنیانِ مرصوص محض ایک عسکری فتح نہیں، بلکہ یہ پاکستان کے عزم و حوصلے کی داستان ہے، جس نے دشمن کے سامنے قومی یکجہتی کی دیوار کو اور بھی مستحکم کیا ہے۔ چھوٹے بڑے شہروں میں بھی خصوصی پروگرامز اور دعائیہ اجتماعات جاری ہیں، جہاں شکرانے کے نوافل ادا کیے جا رہے ہیں اور ملک کی سلامتی و ترقی کے لیے دعا گوئی کی جا رہی ہے۔
Discussion about this post