امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ جنگ بندی نہایت نازک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور معمولی سی لغزش سے صورتحال بگڑ سکتی ہے۔ وہ پاکستانی سفارت خانے میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے اعلیٰ سطحی وفد سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے امریکہ کی بروقت سفارتی کوششوں کو سراہا اور اسے خطے میں کشیدگی کم کرنے کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا۔ سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ بظاہر تناؤ میں کمی آئی ہے، تاہم مسئلہ کشمیر کا مستقل حل ناگزیر ہے، اور اس مقصد کے لیے امریکہ سمیت عالمی برادری کو اپنا فعال کردار جاری رکھنا ہوگا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ کسی بھی یکطرفہ قدم سے نہ صرف خطے کا امن بلکہ غذائی تحفظ بھی شدید خطرات سے دوچار ہو سکتا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس مکمل کرنے والے افسران کو مبارکباد دی اور کہا کہ اس نوعیت کے تربیتی پروگرام قوم کے مستقبل کے معماروں کو قائدانہ صلاحیتوں سے آراستہ کرتے ہیں۔ یہ وفد پاکستان کے ممتاز عسکری و سول تربیتی ادارے سے وابستہ سینئر افسران پر مشتمل تھا، جنہوں نے قومی سلامتی اور جنگی حکمت عملی پر مشتمل کورس کامیابی سے مکمل کیا۔ ان کے ہمراہ امریکہ کے نئیر ایسٹ ساؤتھ ایشیا سینٹر فار اسٹریٹجک اسٹڈیزکے سینیئر نمائندگان بھی موجود تھے۔ سفیر رضوان سعید شیخ نے اس موقع پر پاکستان اور امریکہ کے درمیان گہرے، متنوع اور مستحکم تعلقات پر روشنی ڈالی اور شرکاء کے ساتھ علاقائی و عالمی امور پر ایک بامقصد تبادلہ خیال بھی کیا۔
Discussion about this post