حب الوطنی اور یکجہتی کے ایک ولولہ انگیز مظاہرے میں، پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی نے جمعرات کی شام پاکستان سینٹر کے جناح ہال میں پاکستان ایسوسی ایشن آف گریٹر ہیوسٹن نے ایک خصوصی نشست کا انعقاد کیا۔ یہ تقریب بھارت کی جانب سے بہاولپور، کوٹلی اور مظفرآباد پر کیے گئے بلااشتعال میزائل حملوں کے ردعمل میں منعقد کی گئی یہ وہ علاقے ہیں جو حالیہ کشیدگی کے باعث عالمی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ تقریب پاکستان ایسوسی ایشن آف گریٹر ہیوسٹن کے صدر سراج نارسی کی قیادت میں ہوئی جس میں ممتاز کمیونٹی رہنماؤں، نوجوانوں اور میڈیا سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔ تمام شرکاء نے ان حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام اور افواج سے غیر متزلزل حمایت کا عہد کی۔
یہ تقریب نا صرف بھارتی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرنے کا ذریعہ بنی بلکہ اوورسیز پاکستانیوں کے امن، خودمختاری اور انصاف سے وابستہ عزم کی تجدید بھی تھی۔ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ وہ سرزمینِ وطن سے ہزاروں میل دور ہیں، مگر ان کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ معروف کمیونٹی رہنما ڈاکٹر آصف ریاض قدیر نے جذبے سے بھرپور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم صرف فکر کے لیے نہیں، بلکہ عزم کے ساتھ جمع ہوئے ہیں۔ ہیوسٹن میں ہماری آواز، پاکستان کے ساتھ یکجہتی کے عالمی ترانے کا حصہ ہے۔ انہوں نے امریکی کانگریس میں پاکستانی کاکس کو لکھا گیا خط بھی پڑھ کر سنایا، جس میں انہوں نے پاکستان کے نقطۂ نظر کو تسلیم کرنے اور ایک باوقار امن کے حصول کے لیے انصاف پر مبنی حل کی حمایت پر زور دیا۔ پاکستان کے قونصل جنرل برائے ہیوسٹن آفتاب چوہدری نے اپنے خطاب میں اتحاد اور استقامت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وطن بلاوجہ جارحیت کا نشانہ بنے، تو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا اتحاد اور بیداری انتہائی اہم ہو جاتی ہے۔ ہمیں اپنی قوم کے شانہ بشانہ کھڑا ہو کر دنیا کو دکھانا ہے کہ ہمارا عزم متزلزل نہیں ہو سکتا۔
اس موقع پر واشنگٹن ڈی سی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے بھی اسی جذبے کا اعادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امن ہمارا حتمی مقصد ضرور ہے، لیکن نہ تو ہتھیار ڈال کر اور نہ ہی قومی وقار کی قربانی دے کر۔ جب حق پر کھڑے لوگ خاموش رہتے ہیں، تو وہ ناانصافی کو تقویت دیتے ہیں۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم خواہ وطن میں ہوں یا بیرون ملک، جارحیت کے خلاف مضبوطی سے کھڑے رہیں۔
اس تقریب میں پاکستان اور اس کے عوام کی سلامتی، استحکام اور طاقت کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ حاضرین نے جذباتی انداز میں دعا میں شرکت کی اور اس عہد کا اظہار کیا کہ وہ غلط معلومات کا مقابلہ کریں گے اور عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کو مؤثر انداز میں پیش کریں گے۔ تقریب کا اختتام ایک متفقہ قرارداد کے ساتھ ہوا، جس میں تمام پاکستانی نژاد امریکیوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ باخبر، متحرک اور پرعزم رہیں اور پاکستان کی خودمختاری، سالمیت اور پرامن عزائم کی بھرپور ترجمانی کرتے رہیں۔
تصاویر بشکریہ کلپس کلکس اسٹوڈیو
Discussion about this post