سکھر، سندھ سے تعلق رکھنے والے ہندو جوڑے نوتن داس سنجے اور سپنا داس کی زندگی نے بھارت میں نئی شروعات کا خواب دیکھا، مگر قسمت نے انہیں ایک ہولناک انجام تک پہنچا دیا۔ نومبر 2024 میں یہ خاندان دو کمسن بچوں کے ساتھ بھارت ہجرت کر کے نیو ممبئی کے علاقے کھار گھر میں کرائے کے فلیٹ میں مقیم ہوا، جہاں وہ روزگار کی تلاش میں مصروف تھے۔ لیکن پیر کی صبح ایک دل دہلا دینے والے واقعے نے ان کے خواب، ان کی امیدیں، اور ان کا وجود سب کچھ مٹی میں ملا دیا۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق صبح 9 بجے سے ساڑھے 10 بجے کے درمیان سنجے نے مبینہ طور پر گھریلو جھگڑے کے دوران اپنی اہلیہ سپنا پر چاقو سے وار کیے گردن، کمر اور کندھے پر اور اسے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ بعد ازاں، اسی چاقو سے اس نے اپنی گردن پر زخم لگا کر خودکشی کرلی۔ جب اسکول سے واپس آنے والا چھوٹا بیٹا دروازے پر دستک دیتا رہا مگر کوئی جواب نہ ملا، تو اُس نے پڑوسیوں کو مطلع کیا، جنہوں نے سپنا کی بہن کو فون کیا۔ بہن نے پولیس کو اطلاع دی اور جب پولیس اندر داخل ہوئی تو دونوں میاں بیوی خون میں لت پت مردہ پائے گئے۔ یہ جوڑا معاشی مسائل اور گھریلو دباؤ کا سامنا کر رہا تھا۔ سپنا کی بہن سنگیتا، جو بھارتی شہری ہیں، ان کی مالی معاونت کر رہی تھیں اور انہوں نے ہی اس جوڑے کے لیے فلیٹ کرائے پر لیا تھا۔ دل کو چیر کر رکھ دینے والی بات یہ ہے کہ اس تمام واقعے کے دوران ان کے دونوں بچے اسکول میں موجود تھے۔ دو معصوم روحیں جو صبح والدین کو خیریت سے چھوڑ کر گئی تھیں، شام کو جب واپس آئیں تو اُن کا گھر ایک قیامت کا منظر پیش کر رہا تھا۔ سیاست دان کھیئل داس کوہستانی، جن کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے، نے تصدیق کی کہ مقتول جوڑا سکھر سے تعلق رکھتا تھا اور بھارت میں قانونی مسائل کے باعث واپس پاکستان جانے کی کوششوں میں مصروف تھا۔ لیکن قسمت نے واپسی کی مہلت نہ دی۔
Discussion about this post