امریکن اردو ٹی وی اور آئی ایم سی کی مشترکہ پیشکش "مہمان ہیوسٹن” اپنے دوسرے سیزن کے ساتھ ناظرین کی توجہ حاصل کرلی ۔ اس نئے سیزن کو پہلے سیزن سے منفرد بنانے کے لیے کئی اہم پہلو شامل کیے گئے ہیں۔ آئی ایم سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اشعر علی کے مطابق، سیزن 2 جدید پروڈکشن معیار، متنوع موضوعات اور متاثر کن شخصیات کے گرد گھومے گا، تاکہ امریکن پاکستانیوں کی حقیقی کہانیوں کو بہتر انداز میں اجاگر کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام صرف تفریحی نہیں بلکہ تعمیری بھی ہوگا، جو اوورسیز پاکستانیوں کو باہمی ربط، حوصلہ افزائی اور قومی شناخت سے جوڑنے میں کردار ادا کرے گا۔ پروگرام میں اُن پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا جنہوں نے امریکہ میں رہتے ہوئے محنت، دیانت اور عزم سے اپنی الگ پہچان بنائی اور ملک و قوم کا نام روشن کیا۔اشعرعلی کا مزید کہنا تھا کہ یہ پروگرام پاکستان اور امریکہ میں بسنے والے پاکستانیوں کے درمیان فاصلے کم کرے گا اور ایک پُل کا کردار ادا کرے گا۔ امریکن اردو ٹی وی کے سربراہ ذیشان مرزا کا کہنا ہے کہ ” مہمان ہیوسٹن” وطن سے دور بسنے والے پاکستانیوں کے لیے ایک جذباتی رابطہ ہے جو انہیں اپنے معاشرتی، تہذیبی اور فکری ورثے سے جوڑے رکھے گا۔ حال ہی میں نشر ہونے والی پروگرام کی پہلی قسط میں بطور مہمان پاکستان کے ممتاز صحافی، میڈیا کنسلٹنٹ اور موٹیویشنل اسپیکر فیصل عزیز خان شریک ہوئے جبکہ میزبانی کے فرائض رباب خان نے انجام دیے۔
فیصل عزیز خان نے پاکستان میں جاری لیڈرشپ کرائسس، عمران خان کی پالیسیوں، اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے ادارہ جاتی کردار پر کھل کر اظہار خیال کیا۔ ان کی گفتگو میں نا صرف تجزیاتی گہرائی رہی بلکہ ناظرین کے لیے رہنمائی اور تحریک کا موضوع بھی نمایاں رہا۔ انہوں نے ان عوامل کو بھی اجاگر کیا جن کی وجہ سے پاکستان داخلی اور خارجی چیلنجز سے نبرد آزما ہے۔ سینئر صحافی، میڈیا کنسلٹنٹ اور موٹیویشنل اسپیکر فیصل عزیز خان کہتے ہیں کہ پاکستان اس وقت شدید ترین قیادت کے بحران سے دوچار ہے، جس کے اثرات صرف سیاسی یا معاشی نہیں بلکہ سماجی اور ادارہ جاتی سطح پر بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قیادت کے بحران نے قوم میں مایوسی اور تقسیم کو جنم دیا ہے، اور ایسے میں دور اندیش، دیانت دار اور وژنری لیڈرشپ کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ ان کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنی مقبولیت کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا اور ایک ایسا بیانیہ اپنایا جس نے اداروں اور عوام کے درمیان خلیج پیدا کی۔ فیصل عزیز خان نے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے خدمات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ آرمی چیف ایک پیشہ ور سپاہی کی حیثیت سے پاکستان کی سلامتی، استحکام اور آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے اقدامات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج کا ادارہ موجودہ حالات میں قومی وحدت کا نشان ہے اور اس کی ساکھ کو سیاسی مقاصد کے لیے متنازع بنانا انتہائی خطرناک روش ہے۔ فیصل عزیز نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کو آگے بڑھنے کے لیے ایک قومی مفاہمت، وسیع تر سیاسی برداشت اور ادارہ جاتی احترام کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں پر بھی زور دیا کہ وہ صرف مالی مدد تک محدود نہ رہیں بلکہ فکری اور اخلاقی رہنمائی میں بھی اپنا کردار ادا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ وقت آ گیا ہے کہ ہم ملک کے مستقبل کو جذباتیت سے نہیں بلکہ حقیقت پسندی سے دیکھیں۔ پروگرام کی نشریات "ہیوسٹن ٹریبیون” اور "امریکن اردو ٹی وی” کے تمام ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر موجود ہے، جن میں یوٹیوب، فیس بک، اور انسٹاگرام شامل ہیں۔ توقع ہے کہ یہ نیا سیزن نا صرف ناظرین کی تعداد میں اضافہ کرے گا بلکہ پاکستانی کمیونٹی کے اندر نئے فکری رجحانات کو بھی جنم دے گا۔
Discussion about this post