تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

مسلم طالب علم کو ” دہشت گرد ” کہنے والا پروفیسر معطل

by ویب ڈیسک
نومبر 28, 2022
مسلم طالب علم کو ” دہشت گرد ” کہنے والا پروفیسر معطل
Share on FacebookShare on Twitter

انتہا پسند بھارت میں مسلمانوں کا جینا دو بھر ہوگیا۔ مسلم طالب علم کا اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا سپنا انتہا پسند اور متعصب اساتذہ بکھیرنے لگے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو سے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بھارت میں انتہا پسندی کی لہر نے کیسے اساتذہ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ مسلمانوں سے نفرت کا اندازہ ریاست کرناٹکا کی منی پال  یونیورسٹی کے کلاس روم کے ویڈیو سے بخوبی لگائی جاسکتی ہے۔ جہاں ایک مسلم طالب علم، ہندو پروفیسرکو ٹھوس دلائل کے ساتھ ان کا اصلی مکروہ چہرہ دکھا رہا ہے۔ پروفیسر نے مسلم طالب علم کو دہشت گرد کہ کر مخاطب کیا تھا۔ جس پر طالب علم کا سخت ردعمل سامنے آیا۔

Breaking: Manipal Univ has reportedly suspended the professor who called a Muslim student a ‘terrorist’: this is what ‘normalisation’ of awful bigotry does for which public figures, civil society and media too need to introspect. 🙏 pic.twitter.com/FflAYAhzeS

— Rajdeep Sardesai (@sardesairajdeep) November 28, 2022

ویڈیو میں دیکھا اور سنا جاسکتا ہے کہ مسلم طالب علم ، پروفیسر کو کہتا ہے کہ دہشت گرد کہہ کر مخاطب کرنا اور پھر اسے مذاق کہنا، یہ عمل ناقابل برداشت ہے۔ آپ میرے مذہب کا مذاق نہیں اڑاسکتے۔ بطور مسلم بھارت میں رہتے ہوئے  مذہب کے خلاف بات برداشت کرنا مذاق نہیں۔ مسلم طالب علم کے مطابق پروفیسر نے کیسے پوری کلاس کے سامنے اسے ” دہشت گرد” کہا؟ بطور ٹیچر وہ یہ عمل ہرگز نہیں کرسکتے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلم طالب علم کے ڈٹ جانے پر پروفیسر نے پسپائی کی جبکہ اس دوران دیگر طالب علم خاموشی کے ساتھ ان دونوں کی گفتگو سنتے رہے۔ بہرحال سوشل میڈیا پر ہندو پروفیسر کے اس ہتک آمیز، نفرت انگیز اور متعصبانہ طرز عمل پر کڑی تنقید کی جارہی ہے۔ جبھی یونیورسٹی انتظامیہ کو بھی ہوش آیا جنہوں نے اس پروفیسر کومعطل کردیا ہے۔

پروفیسر کے اس عمل پر بھارت کے سنیئر صحافی اور اینکر پرسن راج دیپ ڈیسائی کا کہنا تھا کہ یہ خوف ناک عمل ہے جو تعصب کو معمول بنانے کے لیے پروفیسر کی جانب سے کیا گیا۔ اس سوچ کو روکنے کے لیے سب کو مل کر آگے بڑھنا چاہیے۔

Previous Post

ٹیسٹ سیریز کی میچ فیس سیلاب متاثرین کوعطیہ کرنے کا اعلان

Next Post

آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی صدر اور وزیراعظم سے الوداعی ملاقاتیں

Next Post
آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی صدر اور وزیراعظم سے الوداعی ملاقاتیں

آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی صدر اور وزیراعظم سے الوداعی ملاقاتیں

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist