کویت نے 19 سال بعد پاکستانی شہریوں کے لیے ویزوں پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔ اب پاکستانیوں کو ورک، فیملی، وزٹ، سیاحتی اور کمرشل ویزے دوبارہ جاری کیے جا رہے ہیں، جو کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری اور معاشی تعاون کا اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ فیصلہ کویتی حکومت کی جانب سے باقاعدہ اعلان کے ساتھ سامنے آیا ہے، جس کے بعد پاکستانی شہری اب آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے مختلف اقسام کے ویزے حاصل کر سکتے ہیں۔ وزارت اوورسیز پاکستانیز کے فوکل پرسن کے مطابق اس فیصلے سے ہزاروں پاکستانیوں کو روزگار، تجارت اور سیاحت کے مواقع میسر آئیں گے، اور ملک کو قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ ویزے کے لیے طویل پراسیس کا اب خاتمہ ہو چکا ہے، اور تمام اقسام کے ویزے ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے باآسانی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ کویتی دینار دنیا کی سب سے مضبوط کرنسی سمجھی جاتی ہے، جس کی موجودہ قیمت تقریباً 914 پاکستانی روپے کے برابر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کویت میں ملازمت پاکستانی محنت کشوں کے لیے غیر معمولی مالی فوائد کا ذریعہ بن سکتی ہے۔
پاکستان کے سفیر برائے کویت ڈاکٹر ظفر اقبال نے گلف نیوز سے گفتگو میں تصدیق کی تھی کہ کویت نے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزوں کا اجرا باضابطہ طور پر دوبارہ شروع کر دیا ہے، جو دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات اور لیبر مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کی طرف اہم قدم ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ کویت کے شعبہ صحت میں عملے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے 1200 پاکستانی نرسوں کی بھرتی کا منصوبہ زیر عمل ہے۔ اس منصوبے کے تحت ابتدائی گروپ کی 125 نرسیں پچھلے ہفتے کویت پہنچنے والی تھیں، تاہم رہائش کے انتظامات مکمل نہ ہونے کے باعث ان کی روانگی میں تاخیر ہوئی ہے۔ سفیر کے مطابق متعلقہ ٹیمیں رہائش کے مسئلے کو فوری حل کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں اور نرسوں کی جلد کویت آمد کی امید ہے۔ کویت کی جانب سے 2006 میں پاکستانی شہریوں پر مختلف اقسام کے ویزوں پر پابندی عائد کی گئی تھی، جو اب تقریباً دو دہائیوں کے بعد ختم کی جا رہی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ پاکستانی محنت کشوں کے لیے نئی راہیں کھولے گا اور خلیجی ریاستوں کے ساتھ معاشی و سفارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔
Discussion about this post