وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر مسلم دنیا متحد نہ ہوئی اور اپنے اپنے مفادات کے تحت فیصلے کرتی رہی تو ایک ایک کر کے سب کی باری آئے گی۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ڈھائے گئے مظالم کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ہاتھ بچوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اور وہ فلسطین کے ساتھ ساتھ ایران اور یمن کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے ایران کو پاکستان کا برادر ہمسایہ ملک قرار دیا اور کہا کہ ایران کے ساتھ پاکستان کے ایسے رشتے ہیں جن کی تاریخ میں کم مثال ملتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا ہے اور وہ اکیلا نہیں، اسے ہر طرح کی بین الاقوامی پشت پناہی حاصل ہے۔
خواجہ آصف نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مسلم دنیا کے بیشتر ممالک دفاعی طور پر کمزور ہیں، اور ایسے وقت میں بھی او آئی سی سمیت مسلمان ممالک مؤثر کردار ادا نہیں کر رہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے اور ایسی مشترکہ حکمت عملی تیار کی جائے جس سے اسرائیل کی جارحیت کا مقابلہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں معصوم بچوں پر جو ظلم ہوا ہے، اس پر غیر مسلم دنیا کے ضمیر جاگ گئے ہیں لیکن مسلم ممالک خاموش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جن مسلم ممالک کے اسرائیل سے تعلقات ہیں انہیں ختم کر دینا چاہیے تاکہ عالم اسلام کی طرف سے واضح پیغام جائے۔ خواجہ آصف نے یاد دلایا کہ جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو ہم نے اپنے سے پانچ گنا بڑے دشمن کو شکست دی، اسی طرح اگر مسلم دنیا متحد ہو جائے تو کوئی دشمن اس کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عالم اسلام صرف بیانات سے آگے بڑھے اور عملی اتحاد کا مظاہرہ کرے۔
Discussion about this post