ایران نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی ‘موساد’ کے ایک گرفتار ایجنٹ کو قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد پھانسی دے دی ہے۔ عدلیہ کے مطابق، اس ایجنٹ پر "زمین پر فساد پھیلانے” اور "محاربہ” جیسے سنگین الزامات ثابت ہوئے تھے۔ ایرانی عدلیہ کی سرکاری ویب سائٹ ‘میزان آن لائن’ کے مطابق، موساد سے وابستہ اسماعیل فکری نامی مجرم کو 2023 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ مقدمے کی سماعت مکمل ہونے اور سپریم کورٹ میں اپیل مسترد ہونے کے بعد پیر کو اس کی سزا پر عمل درآمد کیا گیا۔ تاہم اس کی قومیت ظاہر نہیں کی گئی۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں ملک کے مختلف حصوں سے اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے درجنوں ایجنٹوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جو ایران کے سائنسی، عسکری اور اسٹرٹیجک اثاثوں کو نشانہ بنانے کی سازشوں میں ملوث تھے۔ پولیس نے جنوبی تہران میں موساد کی ایک تین منزلہ خفیہ ورکشاپ کا بھی سراغ لگایا، جہاں سے 200 کلوگرام دھماکا خیز مواد، 23 ڈرونز، لانچرز اور دیگر حساس سازوسامان برآمد ہوا۔ اس مقام کو دہشت گرد حملوں کے لیے ڈرونز کی تیاری اور ذخیرہ اندوزی کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔پولیس ترجمان سعید منتظر المہدی کے مطابق، فشافویہ ضلع سے موساد کے مزید دو ایجنٹوں کو گرفتار کیا گیا، جن کے قبضے سے نسان پک اپ گاڑی میں موجود بھاری مقدار میں بارودی مواد، ڈرونز اور لانچرز برآمد کیے گئے۔ اسی روز صوبہ البرز کے علاقے ساوجبلاغ سے بھی موساد کے دو ایجنٹ حراست میں لیے گئے، جنہیں تہران میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کا ٹاسک دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے مبینہ طور پر اشتعال انگیزی کے بغیر ایران کے اندر کئی شہری و عسکری تنصیبات پر حملے کیے، جن میں رہائشی عمارتیں اور میزائل پروگرام سے وابستہ تنصیبات شامل تھیں۔ ان حملوں کے بعد ایران میں موساد کی تخریب کاری کی سرگرمیوں میں شدت آئی، تاہم ایرانی سیکیورٹی اداروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے کئی منصوبوں کو ناکام بنایا۔ ایران نے ان حملوں کے ردعمل میں اسرائیل کے شہروں تل ابیب، یروشلم، اور حیفہ پر بیلسٹک میزائل اور ڈرون حملے کیے، جن کے باعث مقبوضہ علاقوں میں معمولاتِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے۔ شہریوں کو پورا دن زیر زمین پناہ گاہوں میں گزارنے پر مجبور ہونا پڑا۔
Security forces located a clandestine drone-manufacturing site in Shahr-e Rey, south of Tehran.
The three floors building, was used by Israeli agents to assemble and store UAVs intended for terrorists operations.
Officials also found homemade bombs and over 200 kg of explosives. pic.twitter.com/wrZz1vc12x— Tasnim News Agency (@Tasnimnews_EN) June 15, 2025
Discussion about this post