ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے سینئر فوجی افسر امیر حبیب اللّٰہ سیاری کو ایران کا نیا آرمی چیف مقرر کر دیا ہے۔ انہیں یہ ذمہ داری قائم مقام سربراہ کے طور پر سونپی گئی ہے۔ یہ تقرری ایسے وقت میں عمل میں آئی ہے جب حالیہ اسرائیلی فضائی حملے میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری شہید ہو چکے ہیں۔ ایران نے حملوں میں چھ نامور جوہری سائنسدانوں کی شہادت کی بھی تصدیق کی ہے، جن میں ملک کی جوہری توانائی کے منصوبے سے وابستہ اہم شخصیات شامل تھیں۔ ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملوں میں پاسداران انقلاب کے ہیڈکوارٹرز سمیت متعدد اہم عسکری اور تکنیکی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے تہران، قم، تبریز، اصفہان، ارمیا، مراغہ اور اہواز جیسے اہم شہروں پر کیے گئے، جہاں دھماکوں اور آگ کے واقعات کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق امیر حبیب اللّٰہ سیاری کو موجودہ حساس اور نازک صورت حال کے پیشِ نظر عارضی طور پر عسکری کمان سونپی گئی ہے تاکہ ملک کے دفاعی نظام کو متحرک اور مربوط رکھا جا سکے۔ ایرانی عوام اور قیادت کی جانب سے ان حملوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے، جبکہ سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای اسرائیل کو ان کارروائیوں کے سنگین نتائج سے خبردار کر چکے ہیں۔
Discussion about this post