ایران نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی مجوزہ قرارداد پر یورپی ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر یورپی طاقتوں نے اس قرارداد کی حمایت کی، تو اسے سنگین غلطی تصور کیا جائے گا اور ایران اس پر بھرپور ردعمل دے گا۔یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا ہے جب IAEA کے بورڈ آف گورنرز نے ایک ایسی قرارداد پر غور کیا جو ایران کو ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی خلاف ورزی پر تنقید کا نشانہ بناتی ہے۔ ایران نے اپنے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پُرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ جوہری ہتھیاروں کی دوڑ کا حصہ نہیں بنے گا۔ادھر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ایران اور امریکا کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی سے متعلق جاری مذاکرات کو مزید پیچیدہ بنا سکتا ہے۔
اس دوران مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب امریکا نے بعض شہریوں کو علاقہ چھوڑنے کی ہدایت دی ہے۔ دوسری جانب غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج ایران کے جوہری مراکز پر ممکنہ حملے کی تیاری کر رہی ہے، جس سے خطے میں ممکنہ تصادم کے خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔
Discussion about this post