شکاگو میں پاکستان کے قونصل جنرل طارق کریم نے اردو انسٹیٹیوٹ کے زیرِ اہتمام منعقدہ "بزمِ اقبال” میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ یہ تقریب علم و ادب سے وابستہ افراد، طلبہ، محققین اور علامہ محمد اقبال کے مداحوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کا خوبصورت موقع بنی۔اپنے خطاب میں قونصل جنرل طارق کریم نے علامہ اقبال کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف ایک عظیم شاعر اور مفکر تھے بلکہ ان کی بصیرت نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کی بنیاد رکھی۔
طارق کریم نے کہا کہ اقبال کا پیغام آج کے دور میں بھی ہماری رہنمائی کرتا ہے۔ انہوں نے اقبال کے نمایاں افکار جیسے "خودی”، "مردِ مومن” اور "شاہین” کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصورات آج بھی نوجوان نسل کو حوصلہ، عزم اور بلند نظری عطا کرتے ہیں۔ انہوں نے اقبال کے افکار کو عالمی تناظر میں بھی مفید قرار دیا، خاص طور پر ایسے معاشروں یں جہاں پاکستانی نژاد نوجوانوں کی نئی نسل پروان چڑھ رہی ہے۔
قونصل جنرل نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ علامہ اقبال کے فکری ورثے سے جڑیں اور ان کے پیغام کو اپنی عملی زندگی میں راہنما بنائیں تاکہ وہ مستقبل میں ایک باہدف اور باکردار معاشرہ تشکیل دے سکیں۔ انہوں نے امین حیدر اور اردو انسٹیٹیوٹ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ میں اردو زبان اور اقبال کے پیغام کو زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ تقریب میں دیگر مقررین ڈاکٹر فرانچسکا چب کانفر اور ڈاکٹر احمد اللہ صدیقی نے بھی اقبال کی فکر اور شاعری کی گہرائی پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر اقبال کے معروف کلام جیسے "دعائیہ ترانہ”، "خُدی کا سِرِّ نِہاں”، "شکوہ” اور "جوابِ شکوہ” کو پیش کیا گیا، جنہیں سامعین نے بھرپور سراہا۔
Discussion about this post