خطے میں کھیلوں کو جوڑنے کے بجائے سیاست کی بھینٹ چڑھانے کا رجحان ایک بار پھر سامنے آیا ہے، کیونکہ بھارت کی جانب سے رواں برس شیڈول ایشیا کپ میں شرکت سے انکار کے بعد ٹورنامنٹ کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے تناظر میں بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے نہ صرف مردوں کے ایشیا کپ بلکہ خواتین کے ایمرجنگ ایشیا کپ سے بھی دستبرداری کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مردوں کا ایشیا کپ ستمبر 2025 میں متوقع ہے جبکہ ویمنز ایمرجنگ ایشیا کپ رواں برس جون میں سری لنکا میں منعقد ہونا تھا۔ تاہم بھارت کی غیر لچکدار پالیسی کے باعث دونوں ایونٹس کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے اس فیصلے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ چونکہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے موجودہ صدر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی ہیں، لہٰذا بھارت ایک ایسے ٹورنامنٹ کا حصہ نہیں بن سکتا جس کی قیادت پاکستان سے ہو۔ بی سی سی آئی حکام کے مطابق خواتین ایمرجنگ ایشیا کپ سے دستبرداری کے حوالے سے زبانی طور پر اے سی سی کو مطلع کر دیا گیا ہے، جبکہ دیگر شیڈول ٹورنامنٹس کو بھی وقتی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ اس تمام صورتحال پر اپنی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کرکٹ، جو عشروں سے جنوبی ایشیا کے عوام کو جوڑنے کا ذریعہ رہی ہے، اب سیاسی ترجیحات اور قومی انا کی نذر ہو رہی ہے۔۔۔ دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایشیا کپ 2025 اور ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ سے بھارت کے دستبردار ہونے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
Discussion about this post