ایر انڈیا (AI) کی ایک بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیارہ جمعرات، 12 جون 2025 کو سردار ولبھ بھائی پٹیل بین الاقوامی ہوائی اڈے (AMD) سے لندن گیٹوک ایئرپورٹ (LGW) کے لیے روانہ ہونے کے کچھ دیر بعد ہی گر کر تباہ ہو گیا۔ یہ واقعہ میگھنی نگر کے قریب پیش آیا، جو کہ ہوائی اڈے سے زیادہ دور نہیں۔ طیارہ مکمل طور پر ایندھن سے بھرا ہوا تھا اور اس میں 250 سے زائد مسافر اور عملہ سوار تھے۔ حادثے کے فوری بعد علاقے میں دھویں کے گھنے بادل چھا گئے جو پورے شہر میں دور دور تک نظر آئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، طیارہ روانگی کے فوراً بعد پرواز کے ابتدائی مرحلے میں کسی ممکنہ تکنیکی خرابی کے باعث حادثے کا شکار ہوا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے جہاز کو بلند ہوتے ہوئے جدوجہد کرتے دیکھا، جس کے بعد وہ ایک طرف جھک گیا اور تیزی سے نیچے آ گرا۔ حادثے کے بعد علاقے میں زور دار دھماکہ ہوا جس سے آگ بھڑک اٹھی۔ رہائشی عمارتیں متاثر ہوئیں اور کئی گھروں کو نقصان پہنچا۔ حادثے کے فوراً بعد مقامی لوگ مدد کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ امدادی کارروائیوں میں کئی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں، ایمبولینسز اور پولیس یونٹس شامل ہو گئے۔ مکمل ایندھن بھرے ہونے کی وجہ سے لگنے والی آگ نے ریسکیو آپریشن میں شدید مشکلات پیدا کیں۔ کئی زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے ہندوستان ٹائمز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک کم از کم 120 مسافر ہلاک ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔۔
VIDEO | Ahmedabad: Smoke seen emanating from airport premises. More details are awaited.
(Full video available on PTI Videos – https://t.co/n147TvrpG7)
(Source: Third Party) pic.twitter.com/qbO486KoEo
— Press Trust of India (@PTI_News) June 12, 2025
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) نے مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ بوئنگ کمپنی کی ایک خصوصی تکنیکی ٹیم بھی ممکنہ طور پر تحقیق میں شامل کی جائے گی تاکہ کسی مشینی یا آپریشنل خرابی کا پتہ چلایا جا سکے۔احمد آباد کے پولیس کمشنر جی ایس ملک نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا:
“ایک طیارہ میگھنی نگر کے علاقے میں گر کر تباہ ہوا ہے، فی الحال یہ واضح نہیں کہ وہ کون سا طیارہ تھا۔”
بعد میں تصدیق ہوئی کہ یہ ایر انڈیا کا بوئنگ 787 ڈریم لائنر تھا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ طیارہ فضا میں غیر متوازن دکھائی دے رہا تھا، اور اچانک تیزی سے نیچے آیا۔ پورے علاقے کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور طبی عملے کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
Discussion about this post