مسجد الحرام کے امام، شیخ صالح بن حمید نے وقوف عرفہ کے دوران مسجد نمرہ سے خطبہ حج دیتے ہوئے امتِ مسلمہ کو تقویٰ، عاجزی، اور نیکی کی تلقین کی۔ خطبے کے دوران امام حرم نے کہا کہ تکبر اور فخر خدا تعالیٰ کو ناپسند ہے، اور نیکی کا کوئی عمل چھوٹا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ خدا کی عبادت ایسے کرو جیسے اُسے دیکھ رہے ہو، اور اگر ایسا نہ ہو سکے تو کم از کم یوں کہ جیسے خدا تمہیں دیکھ رہا ہے۔ شیخ صالح بن حمید نے کہا کہ تقویٰ دنیا اور آخرت کی کامیابی کا ذریعہ ہے، اور خدا تعالیٰ نیکوکاروں کو جنت میں داخل فرمائے گا۔ خطبہ حج کے اختتام پر امام حرم نے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے لیے رقت آمیز دعا کی۔ ان کا کہنا تھا:
"اے خدا تعالیٰ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، ان کے شہدا کو معاف فرما، زخمیوں کو شفا عطا فرما، اور عورتوں و بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کر دے، ان کے قدم اکھیڑ دے، ان میں تفریق ڈال دے۔”
امام حرم نے بدعت، غیبت اور تکبر سے دوری کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ نیکی اور برائی کبھی برابر نہیں ہو سکتے، اور قیامت، جنت و جہنم پر ایمان رکھنا ایمان کا لازمی حصہ ہے۔ امام حرم نے مزید کہا کہ شیطان انسان کا دشمن ہے، شیطان سےبچو، خدا تمہیں آزماتا ہے، خدا تعالیٰ نے ہر چیز کا وقت مقرر کررکھا ہے، نیک لوگ جنت میں جائیں گے اور ہمیشہ وہیں رہیں گے، خدا نے زمین اور آسمان کو چھ دنوں میں پیدا کیا۔
انہوں نے خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صحت اور ولی عہد محمد بن سلمان کے لیے آسانی کی دعا بھی کی۔ خطبہ حج کے بعد حجاج کرام نے مسجد نمرہ میں نماز ظہر و عصر قصر ادا کی، جس کے بعد وہ غروب آفتاب تک میدان عرفات میں قیام کریں گے، اور بعد ازاں مزدلفہ روانہ ہوں گے، جہاں مغرب اور عشاء کی نمازیں ملا کر ادا کی جائیں گی۔
Discussion about this post