سعودی حکومت نے حج کے مقدس فریضے کو محفوظ، منظم اور قانون کے دائرے میں رکھنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا سہارا لیتے ہوئے غیرقانونی حجاج کے خلاف سخت اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ اب مکہ مکرمہ کی حدود میں ڈرونز کی مدد سے ایسی باریک بینی سے نگرانی کی جا رہی ہے، جو پہلے کبھی ممکن نہ تھی۔ یہ ڈرونز دن رات شہر کی گلیوں، شاہراہوں، اور حتیٰ کہ پہاڑی راستوں تک پر نظر رکھتے ہیں، تاکہ کوئی بھی فرد بغیر اجازت اور قانونی حج پرمٹ کے مکہ مکرمہ میں داخل نہ ہو سکے۔ ان اقدامات کے نتیجے میں روزانہ سیکڑوں غیرقانونی داخلے کی کوشش کرنے والے افراد کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ اسی مربوط حکمتِ عملی کے تحت سعودی حکام نے حال ہی میں جعلی حج پرمٹ فروخت کرنے والے 4 انڈونیشیائی شہریوں کو گرفتار کیا، جب کہ ان کے گھر سے مزید 14 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، جو بغیر کسی قانونی اجازت نامے کے حج کی نیت سے وہاں موجود تھے۔وزارتِ حج و عمرہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ تمام اقدامات اس لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ حقیقی حجاج کرام کو ہر ممکن سہولت، حفاظت اور اطمینان فراہم کیا جا سکے۔ غیرقانونی طریقے سے حج کی کوشش نہ صرف اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے بلکہ یہ دوسرے زائرین کی سلامتی کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حج کے انتظامات کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے، سعودی عرب نے ایک قابلِ تقلید مثال قائم کی ہے۔ ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال نا صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی میں بہتری لا رہا ہے بلکہ یہ حج جیسے حساس موقع پر نظم و ضبط قائم رکھنے کا مؤثر ذریعہ بھی ثابت ہو رہا ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ حج جیسے عظیم اور مقدس فریضے کی ادائیگی کے لیے صرف جائز، قانونی راستہ اختیار کریں تاکہ عبادت خلوص، امن اور روحانی سکون کے ساتھ ادا ہو، اور اس میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
Discussion about this post