نیویارک میں پاکستان کے قونصل خانے نے اپنی ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ سیکشن کے تحت 19 مئی 2025 کو فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کے 20 رکنی وفد کے اعزاز میں ایک نیٹ ورکنگ ڈنر کا انعقاد کیا۔ اس تقریب میں امریکہ میں مقیم مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ممتاز کاروباری رہنما شریک ہوئے جن میں ٹیکسٹائل، مائننگ، خوراک و زراعت، مالیات اور دواسازی شامل تھے۔ اس تقریب کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کاروباری روابط کو فروغ دینا اور باہمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا تھا۔تقریب کا آغاز ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ کاؤنسلر عدنان محمود اعوان کی افتتاحی تقریر سے ہوا جنہوں نے ایف پی سی سی آئی کے وفد کو خوش آمدید کہا اور پاکستان و امریکہ کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے اس موقع کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی نے بھی وفد کو خوش آمدید کہا اور امریکہ کو پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی اور اہم تجارتی شراکت دار قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس نوعیت کی تقریبات باہمی فہم کو بہتر بناتی ہیں، مشترکہ منصوبوں کے لیے مواقع پیدا کرتی ہیں اور امریکی مارکیٹ میں پاکستان کی معاشی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہیں۔ فیڈریشن کے نائب صدر طارق جدون، کوآرڈینیشن چیئرمین و کنسلٹنٹ ملک سہیل حسین، اور ایف پی سی سی آئی کیپیٹل آفس اسلام آباد کے چیئرمین اور سابق نائب صدر کریم عزیز ملک نے بھی شرکاء سے خطاب کیا۔ انہوں نے قونصل خانے کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے نہ صرف نیٹ ورکنگ ڈنر کا اہتمام کیا بلکہ کاروباری اداروں کے درمیان B2B ملاقاتیں بھی ممکن بنائیں۔ انہوں نے اپنے دورے کی جھلکیاں بھی پیش کیں جن میں امریکہ میں پاکستان کے سفیر، یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف کامرس اور یو ایس ٹریڈ رپریزنٹیٹو (USTR) کے ساتھ ملاقاتیں شامل تھیں۔
تقریب کے دوران شرکاء کو ایک دوسرے سے خیالات کے تبادلے، تجارتی مواقع کے جائزے اور تعاون کے ممکنہ راستوں پر گفتگو کا موقع ملا۔ قونصل خانے نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ پاکستان اور امریکہ کے نجی شعبوں کے درمیان تجارتی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ تقریب کا اختتام ایک مثبت اور پُرامید نوٹ پر ہوا، جس میں غیر روایتی شعبوں میں پاکستانی برآمد کنندگان اور امریکی کاروباری اداروں کے درمیان مزید اور مسلسل روابط کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
Discussion about this post