اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک بھر میں ’گو کیش لیس‘ مہم کا شاندار آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد عیدالاضحیٰ کے موقع پر مویشی منڈیوں میں نقدی کی جگہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینا اور نقد لین دین پر انحصار کو کم کرنا ہے۔ یہ حکمت عملی پر مبنی اقدام پیر کو باضابطہ طور پر شروع کیا گیا، جو اسٹیٹ بینک کے ملک گیر مالی شمولیت کے خواب کی تکمیل کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ بینکنگ انڈسٹری کی بھرپور معاونت سے چلائی جانے والی یہ مہم ملک کی 54 منتخب مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کو آسان، شفاف اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کے لیے وقف ہے۔ اس مہم کا مقصد نہ صرف مالیاتی نظام کو ڈیجیٹلائز کرنا ہے بلکہ صارفین کو جدید اور محفوظ طریقہ کار اپنانے کی ترغیب بھی دینا ہے۔
گزشتہ سال کے کامیاب تجربے کے بعد، اس سال ’گو کیش لیس‘ مہم نے نئے جوش و جذبے کے ساتھ ڈیجیٹل لین دین کے فروغ کا بیڑا اٹھایا ہے تاکہ ہر فرد، ہر تاجر اور ہر خریدار اس انقلاب کا حصہ بن سکے۔ یہ مہم 6 جون تک یا عید کی شام تک جاری رہے گی، اور ملک کی معیشت میں ڈیجیٹل انقلاب کی نئی راہیں کھولے گی۔
Discussion about this post