امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں اور بھارت کے خلاف ان کے پُرعزم موقف کو نمایاں انداز میں پیش کرتے ہوئے انہیں پاکستان کی سب سے بااثر شخصیت قرار دیا ہے، جو نہ صرف میدانِ جنگ میں فرنٹ لائن سے قیادت کر رہے ہیں بلکہ قومی بیانیے کو بھی ایک مضبوط اور واضح سمت دے رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پہلگام حملے کے بعد جب بھارتی میڈیا اور حکومت کی جانب سے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ ہوئی، تب جنرل عاصم منیر نے روایتی خاموشی ترک کر کے ایک متحرک اور نظریاتی انداز اپنایا۔ فوجی مشقوں کے دوران وہ خود ٹینک پر سوار ہو کر فوجیوں سے مخاطب ہوئے اور دوٹوک الفاظ میں خبردار کیا کہ کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا فوری، پرعزم اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔نیویارک ٹائمز کے مطابق یہ موقف پاکستان کی دفاعی حکمت عملی اور بھارت کے ممکنہ عزائم کے خلاف ایک مضبوط پیغام ہے۔ اخبار نے یہ بھی نشاندہی کی کہ جنرل منیر، جو عموماً پس منظر میں رہ کر کام کرتے ہیں، اب پاکستان کی کشمیر پالیسی کو ایک واضح، نظریاتی جہت دے رہے ہیں۔
انہوں اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کو پاکستان کی ” شہ رگ ” قرار دیا۔ جو پاکستان کے قومی بیانیے کا مرکز ہے۔ اس بیان کو بھارت میں سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، لیکن پاکستان نے دو ٹوک انداز میں اس مؤقف پر ڈٹے رہنے کا عندیہ دیا۔ رپورٹ کے مطابق جنرل عاصم منیر نے حالیہ تقریروں میں بارہا دو قومی نظریے کا حوالہ دیا وہ نظریہ جس پر پاکستان کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ ان کے بیانات نہ صرف داخلی سطح پر عوامی جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں بلکہ عالمی برادری کو یہ واضح پیغام بھی دیتے ہیں کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور کشمیری عوام کی جدوجہد کے حوالے سے کسی سمجھوتے پر آمادہ نہیں۔ نیویارک ٹائمز نے یہ بھی کہا کہ جنرل منیر اپنے بیانات میں مذہبی اور نظریاتی حوالوں کا استعمال کرتے ہیں، مگر ان کی زبان پُراعتماد، واضح اور ابہام سے پاک ہوتی ہے۔ وہ غیر ضروری عوامی بیانات سے گریز کرتے ہیں اور اپنے پیغامات کو عسکری نظم و ضبط اور نظریاتی سوچ کے امتزاج سے پیش کرتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں جنرل منیر کے موقف کو دفاعی اور قومی وقار کے تحفظ کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جبکہ بھارت میں ان کے سخت لب و لہجے کو "پاکستانی بیانیے میں تبدیلی” کے طور پر تعبیر کیا جا رہا ہے۔
مزید برآں، نیویارک ٹائمز نے اس بات کی بھی نشان دہی کی کہ پاکستان کی عسکری قیادت اب بین الاقوامی سطح پر بھی فعال کردار ادا کر رہی ہے، اور چین جیسے اتحادیوں سے رابطے میں کشیدگی کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل اکتوبر 2024 میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے جریدے یونی پاتھ نے بھی جنرل عاصم منیر کو انتہا پسندی کے خلاف توانا آواز، قومی استحکام کے ضامن، اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کے حقیقی معمار کے طور پر سراہا تھا۔ جریدے نے انہیں نہ صرف عسکری سطح پر بلکہ سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے بھی ایک متحرک قائد قرار دیا تھا۔
Discussion about this post