تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

ڈیجی میپ اور رکن اداروں کا بچوں کے حقوق کی بہتری کا مطالبہ

by ویب ڈیسک
نومبر 21, 2023
ڈیجی میپ اور رکن اداروں  کا  بچوں کے حقوق کی بہتری کا مطالبہ
Share on FacebookShare on Twitter

بچوں کا عالمی دن ہر سال 20 نومبر کو منایا جاتا ہے۔ اسی دن 1989 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بچوں کے حقوق کے کنونشن کی باقاعدہ منظوری دی۔ پاکستان دنیا کا پہلا اسلامی ملک ہے جس نے اس کنونشن کی توثیق کی۔ ڈیجی میپ یہ یقین رکھتا ہے کہ پاکستان میں بھی بچوں کو وہ تمام حقوق اسی طرح ہی میسر ہوں جن کا ذکر کنونشن آن دی رائٹس آف دی چائلڈ کے  آرٹیکلز میں کیا گیا ہے۔ بچوں کے حقوق جو بنیادی طور پر انسانی حقوق کے زمرے میں ہی آتے ہیں جنہیں پاکستان میں شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔ ساحل ‘ظالم اعداد’ کی رپورٹ کے مطابق جنوری سے جون 2023 تک بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے کل 2227 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں اوسطاً 12 بچے روزانہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنتے ہیں۔

بشکریہ سوشل میڈیا

پائڈ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پانچ سے سولہ سال کے درمیان 23 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں. اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد کے حساب سے پاکستان کا دنیا میں دوسرا نمبر ہے۔ یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 3.3 ملین پاکستانی بچے چائلڈ لیبر کا شکار ہیں۔ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ 20-49 سال کی تقریباً ایک چوتھائی خواتین کی شادی 15 سال کی عمر سے پہلے اور 31 فیصد کی 18 سال کی عمر سے پہلے کر دی جاتی ہے۔ مزید یہ کہ 5سال سے کم عمر بچوں میں سے صرف 34 فی صد کا پیدائش کے وقت اندراج کیا جاتا ہے. پاکستان میں بچوں کے حقوق سے متعلق اس پریشان کن صورتحال کو دیکھ کر ڈیجی میپ اور اس کے رکن ادارے  بھی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں. کابینہ اراکین  اس بات کا اعادہ کر رہے ہیں کہ ملک بھر میں ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ صحافیوں کو اس حوالے سے پہلے سے بڑھ کر کردار ادا کرنا ہوگا۔ بچوں کے حقوق کی جہاں بھی خلاف ورزی ہو اسے سامنے لانے اور اس کے حل کے لئے بھی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ساتھ ساتھ بچوں اور نوجوانوں کے لیے متعلقہ مسائل پر اپنے تحفظات کا اظہار کرنے کے لیے پلیٹ فارم کا قیام بھی ناگزیر ہے۔

بشکریہ سوشل میڈیا

ڈیجی میپ کے صدر سبوخ سید نے ڈیجیٹل میڈیا کے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ اس دن کے حوالے سے منعقد ہونے والے تعلیمی و دیگر تقریبات کی بہترین کوریج کریں جو بچوں کے حقوق اور معیاری تعلیم کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کریں۔ انہوں نے ایسی پالیسیاں اور اقدامات اٹھانے پر بھی زور دیا جو بچوں کی فلاح و بہبود کی حفاظت اور معاونت کرتے ہوں۔ بچوں کو آرٹ، موسیقی اور مختلف تخلیقی سرگرمیوں کے ذریعے اظہار خیال کرنے اور ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔ انھوں نے مزید کہا کہ تمام بچوں کے پس منظر سے قطع نظر سب کے لئے یکساں مواقع اور تعلیم اور وسائل تک رسائی کو یقینی بنانا بہت ضروری ہے۔  جنرل سیکرٹری ڈیجی میپ عدنان عامر نے کہا کہ بچوں کے حقوق کا تحفظ بنیادی طور پر حکومت اور اس کے اداروں کی ذمہ داری ہے۔ ہم اپنی رکن تنظیموں پر زور دیتے ہیں کہ وہ بچوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالیں اور متعلقہ اداروں اور حکام کو ایسی خلاف ورزیوں کے خلاف بروقت اور سخت اقدامات کرنے کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں۔ ہم متعلقہ حکام سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان میں بچوں کے حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے سالانہ بجٹ میں خاطر خواہ رقم مختص کرے۔

بشکریہ سوشل میڈیا
Previous Post

سرکاری افسران کے عہدے کے ساتھ ” صاحب ” نہیں لگے گا

Next Post

صبور علی کا ڈراما پروڈکشن پر منفرد الزام

Next Post
صبور علی کا ڈراما پروڈکشن پر منفرد الزام

صبور علی کا ڈراما پروڈکشن پر منفرد الزام

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist