تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

’ ڈریس بینک‘۔۔۔ غریب لڑکیوں کا سہارہ

by ویب ڈیسک
دسمبر 21, 2021
’ ڈریس بینک‘۔۔۔ غریب لڑکیوں کا سہارہ
Share on FacebookShare on Twitter

اگر آپ بھارتی ریاست کیرالا کے ضلع مالپ پورپہنچیں اور کسی سے’ڈریس بینک‘ کے بارے میں دریافت کریں۔تو راہ گیر فورا ً ناصر ٹھوتہ تک لے جائے گا۔ جو اس منفرد اور اچھوتے ’ڈریس بینک‘ کو چلاتے ہیں۔ جہاں غریب اور نادار بچیوں کے لیے بلا معاوضہ عروسی ملبوسات فراہم کیے جاتے ہیں۔ اب ناصر ٹھوتہ کو یہ ’ڈریس بینک‘ بنانے کا خیال کیوں آیا، اس بارے میں وہ بتاتے ہیں کہ 8سال پہلے وہ سعودی عرب سے جب بھارت واپس آئے تو انہوں نے یہ بات محسوس کی کہ بیشتر غریب گھرانوں کے لیے لڑکیوں کی شادی پر ملبوسات کی خریداری ایک بڑی آزمائش ہوتی ہے۔ جن پر بے پناہ اخراجات آتے ہیں۔ ناصر ٹھوتہ کے مطابق جہیز کی فراہمی کے لیے تو کئی سماجی تنظیمیں کام کررہی ہیں، پھر وہ کیوں ناں عروسی ملبوسات کے سلسلے میں ان غریب خاندانوں کی مدد کریں۔ اسی مقصد کو پانے کے لیے انہوں نے فیس بک اور واٹس ایپ کے ذریعے دوست احباب کو یہ پیغام دیا کہ وہ اپنے استعمال شدہ جوڑے انہیں عطیہ کردیں۔ ابتدا میں انہیں اس سلسلے میں دشواری ہوئی لیکن جب اُنہوں نے دوست احباب کو اصل مقصد بتایا تو سب نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

بشکریہ الجزیرہ

عالم یہ ہوگیا ہے کہ اب اجنبی بھی انہیں شادی کے ملبوسات فراہم کرتے ہیں تاکہ یہ کسی غریب لڑکی کے جہیز میں استعمال ہوسکے۔ جنہیں وہ یہ لباس عطیہ کرتے ہیں‘ ان لڑکیوں سے کہا جاتا ہے کہ اگر ان کے استعمال میں نہ ہوں تو انہیں کسی اور ضرورت مند تک پہنچا دیں۔ ناصر کے ’ڈریس بینک‘ میں اس وقت 800سے زائد عروسی ملبوسات ہیں۔ جنہیں باقاعدہ ڈرائی کلین کرکے شوکیس میں رکھا جاتا ہے اور جنہیں ضرورت ہوتی ہے وہ بلا تکلف ناصر ٹھوتہ سے رابطہ کرتے ہیں۔ ناصر کے مطابق بہت سے ایسے افراد ہیں، جن کی اُن تک رسائی ممکن نہیں ہوتی تو انہوں نے اس کے لیے باقاعدہ نیٹ ورک بنا رکھا ہے۔ جس کے ذریعے یہ اُن کی یہ مشکل آسان کی جاتی ہے۔ ناصر ٹھوتہ ٹیکسی کے علاوہ ایمبولینس بھی چلاتے ہیں۔جن کا یہ ’ڈریس بینک‘ درحقیقت غریب اور مفلس والدین کے لیے سہولت بن گیا ہے۔

40,000+ Best Indian Wedding Ceremony Photos · 100% Free Download · Pexels Stock Photos

بھارت میں شادی بیاہ اتنی مہنگی کیوں؟
امریکی تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں شادی کی صنعت 50ارب ڈالرز کی ہے، جو امریکا کے بعد دوسرا نمبر ہے۔ بھارت میں شادی بیاہ کی بے شمار  فضول قسم کی رسومات ہیں، جن پر اخراجات بھی خوب آتے ہیں۔ غریب اور متوسط والدین ان خرچوں کو پورا کرنے کے لیے قرض اٹھاتے ہیں اور ساری زندگی سود سمیت اسے واپس لوٹانے کی جدوجہد میں لگے رہتے ہیں۔خود لڑکے جب شاہانہ شادی کرنے کا اہتمام کرتے ہیں تو بینک کے قرضوں کے بوجھ تلے دبے رہتے ہیں۔ عدم ادائیگی پر خودکشی کو ترجیح دینے پر مجبور ہوتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ امیر گھرانوں کے لیے شادی بیاہ پر بے دریغ دولت کا استعمال فیشن بن گیا ہے، جو غریب اور متوسط طبقے کو احساس کمتری کا شکار کررہا ہے۔

بشکریہ الجزیرہ
Tags: Dress Bankبھارتڈریس بینکناصر ٹوتھا
Previous Post

جیا بچن، بہو ایشوریا سے تحقیقات پر پھٹ پڑیں

Next Post

’مس نائیجیریا‘ کا تاج باحجاب مسلم حسینہ کے سر پرسج گیا

Next Post
’مس  نائیجیریا‘     کا تاج باحجاب مسلم حسینہ کے سر پرسج گیا

’مس نائیجیریا‘ کا تاج باحجاب مسلم حسینہ کے سر پرسج گیا

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist