تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

پریانتھا کمار کو اردو لکھنا اور پڑھنا بھی نہیں آتی تھی، ملک عدنان

by ویب ڈیسک
دسمبر 5, 2021
پریانتھا کمار کو اردو لکھنا اور پڑھنا بھی نہیں آتی تھی، ملک عدنان
Share on FacebookShare on Twitter

ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی پروڈکشن منیجر ملک عدنان کا کہنا ہے کہ آنجہانی پریانتھا کمار میرٹ پر کام کرنے کے عادی تھے، و ہ کام میں نظم و ضبط کے بھی قائل تھے اور جو قانون اپنے لیے روا رکھا تھا، وہی ملازمین کے لیے بھی ۔ملک عدنان کے مطابق وہ 16سال سے فیکٹری سے منسلک ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا، وہ میٹنگ میں مصروف تھے کہ کال آئی کہ پریانتھا کمار نے کسی کو ڈانٹا ہے تو اُنہیں مارنے کے لیے کچھ لوگ آرہے ہیں۔یہ سنتے ہی وہ فوراً میٹنگ چھوڑ کر سری لنکن منیجر کو بچانے کے لیے بھاگے۔ ملک عدنان کا کہنا ہے کہ کوئی چالیس پچاس کے قریب مشتعل افراد تھے،جب کہ پریانتھا کمار چھت کی طرف جان بچانے کے لیے جارہے تھے، جبھی وہ بھی اُن کے تعاقب میں گئے۔ زخمی حالت میں تھے تو ملک عدنان اُسی وقت ان کے اوپر گرگئے اور لوگوں کو سمجھانے کی کوشش میں لگے رہے۔اس دوران مشتعل ہجوم نے انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا لیکن جب تک ہمت تھی ملک عدنان پریانتھا کے پاس کھڑے رہ کر انہیں بچاتے رہے۔یہاں تک کہ ان افراد نے انہیں کھینچ کر الگ کردیا۔ جس کے بعد انہیں بھی معلوم نہیں ہوسکا کہ سری لنکن منیجر کے ساتھ پھر بعد میں کیا ہوا۔

بشکریہ فیس بک

ملک عدنان نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی انکشاف کیا کہ پریانتھا کمار اردو پڑھ سکتے تھے اور ناہی لکھ سکتے تھے اور اُس دن وہ فیکٹری میں معمول کی صفائی ستھرائی کرارہے تھے۔ملک عدنان کا کہنا ہے کہ صرف وہی نہیں ایک اور نوجوان بھی پوری کوشش کررہا تھا کہ پریانتھا کمار کی جان بچائی جائے اور دونوں مل  کر غصے میں بھرے ہجوم سے باقاعدہ معافیاں بھی مانگ رہے تھے۔اس سوال کے جواب میں کہ فیکٹری میں موجود سیکوریٹی گارڈز نے مداخلت کیوں نہیں کی۔ ملک عدنان کہتے ہیں کہ وہ عقب میں فیکٹری کی حساس تنصیبات کو محفوظ کررہے تھے اور اُنہیں اندازہ بھی نہیں تھا کہ مرکزی دروازے پر کیا ہورہا ہے۔

بشکریہ سوشل میڈیا

ملک عدنان نے وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور اُن کا کہنا ہے کہ اس طرح دوسرے لوگوں کو یہ ہمت اور حوصلہ ملے گا کہ وہ مشکل اور دشوار صورتحال میں بہادری اور جرات کا مظاہرہ کریں۔ملک عدنان سیالکوٹ کے نواحی گاؤں اولکھ جٹاں کے رہائشی ہیں۔ وہ اسی فیکٹری میں ملازم ہیں جہاں سری لنکن منیجر کام کرتے تھے۔

بشکریہ ٹوئٹر

اسی بارے میں مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں:

مقتول سری لنکن منیجر کوبچانے پر ملک عدنان کے لیے تمغہ شجاعت

سیالکوٹ واقعہ، وزیراعظم کو تحقیقاتی ابتدائی رپورٹ پیش

Tags: Malik AdnanPriyantha Diyawadanaپریانتھا کمارسری لنکن منیجرملک عدنان
Previous Post

جڑواں زارا اور زینوبیہ ، ارفع کریم کے نقش قدم پر

Next Post

آرام دہ تکیے بھی ہتھیار بن گئے

Next Post
آرام دہ تکیے بھی ہتھیار بن گئے

آرام دہ تکیے بھی ہتھیار بن گئے

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist