تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کا خواتین کو گرفتارکرتے ہوئے بدترین تشدد کا مظاہرہ

by ویب ڈیسک
جنوری 18, 2022
کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کا خواتین کو گرفتارکرتے ہوئے بدترین تشدد کا مظاہرہ
Share on FacebookShare on Twitter

سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی ویڈیو نے پولیس کے رویے پر کئی سوال اٹھا دیے جس کے بعد آخرکار بلوچستان حکومت نے ایکشن لے ہی لیا۔ کوئٹہ کے قائد آباد پولیس اسٹیشن کے اہلکاروں نے تین خواتین کو پکڑ کر موبائل میں دھکیلا۔ بدقسمتی سے ان خواتین کے لیے کوئی لیڈی اہلکار نہیں تھی۔ ستم ظریفی یہ رہی کہ ان خواتین کو مارا پیٹا بھی گیا اور دھکے بھی دیے گئے۔ قصہ صرف یہ تھا کہ ان میں سے ایک خاتون زینب  کے والد نے اس کے اغوا کی ایف آئی آر قائد آباد پولیس اسٹیشن میں درج کرائی تھی۔  والدین کی نشاندہی پر ہی پولیس نے لڑکیوں کو  وین میں بٹھایا جن میں زینب اور ان کی دو سہیلیاں شامل تھیں۔

وائرل ویڈیو

ایس ایس پی پولیس کے مطابق زنیب اپنی رضامندی سے سہیلیوں کے ساتھ رہ رہی تھی لیکن والدین اس بات کے خلاف تھے۔ زینب نے احتجاج کیا تو پولیس ہتھے سے اکھڑ گئی  اور لڑکیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔سوشل میڈیا پر ہر کسی نے پولیس کے رویے پر کڑی تنقید کی۔پاکستانی قانون کے تحت کسی بھی خاتون کو لیڈی اہلکار کے بغیر  ناصرف گرفتار کیا جاسکتا  ہے اور ناہی اس کی تلاشی لینے کا حق کسی مرد پولیس اہلکار کو ہے۔

اگر یہ خواتین کسی جرم میں مطلوب بھی تھے تو خواتین کانسٹبلز کی مدد کیوں نہیں لیا گیا؟اگر سب اپنی عدالتیں خود سڑکوں پر لگائے گے تو عدالتوں کو تالے لگا جانی چاہئے۔@AQuddusBizenjo سے اس معاملہ کا فی الفور نوٹس لینے اور ان سب پولیس اہلکاروں کے خلاف انتظامی کاروائی کا مطالبہ کرتی ہوں۔ pic.twitter.com/WSKGVoBdDc

— Jalila Haider جرقہ در ظلمت، انفجار در سکوت (@Advjalila) January 17, 2022

جنگل کی آگ کی طرح پھیلتی اس ویڈیو کے بعد بلوچستان کے وزیراعلیٰ  میر عبدالقدوس بزنجو نے فوری طور پر ملوث اہلکاروں کو معطل کرکے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ ان کے مطابق گرفتاری ضروری تھی تو لیڈی اہلکار کو کیوں ساتھ نہیں رکھا گیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اس غیر ذمے دارانہ، نامناسب رویے اور ہتک آمیز سلوک پر پر ایڈیشنل ایس ایچ او نوید مختار اور دیگر اہلکاروں کو معطل کردیا۔

Image

Tags: بلوچستانخواتینسوشل میڈیاکوئٹہ
Previous Post

مودی جی ایک بار پھر کیوں شرمسار ہوئے؟

Next Post

نوبیاہتا دلہے کو قتل کرنے والے ملزم نے خودکشی کرلی؟

Next Post
نوبیاہتا دلہے کو قتل کرنے والے ملزم نے خودکشی کرلی؟

نوبیاہتا دلہے کو قتل کرنے والے ملزم نے خودکشی کرلی؟

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist