تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

ٹوٹی ٹانگ لیکن بلند حوصلے والی ” شاہین باغ کی شیرنی” کون؟

by ویب ڈیسک
مئی 11, 2022
ٹوٹی ٹانگ لیکن بلند حوصلے والی ” شاہین باغ کی شیرنی” کون؟
Share on FacebookShare on Twitter

دہلی کے شاہین باغ میں وہ منظر کسی فلم کا لگ رہا تھا۔ جب میونسپل کارپوریشن کے اہلکار مسلمانوں کی آبادی پر تجاوزات کا الزام لگا کر بلڈوزر سمیت کود پڑے تھے۔ ہزاروں مسلمان احتجاج کررہے تھے لیکن دھیرے دھیرے بلڈوزر آگے بڑھ رہے تھے۔ مسلمانوں کی املاک بس تباہ و برباد کرنے کا بھیانک ارادہ تھا۔ تب سماجی کارکن اور وکیل ارفع خانم کی انٹری ہوئی۔ جنہوں نے مسلم خواتین کے ساتھ ان بلڈوزرکے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہونے کا اعلان کیا۔ اس کے باوجود بلڈوزرچلانے والے رکے نہیں تو تب ارفع خانم بلڈوزرکے اوپر  چڑھنے لگیں۔ جنہوں نے بلند آواز سے کہا کہ اگر بلڈوزر چلانا ہے تو ہماری لاشوں پر سے ہو کر اسے گزرنا پڑے گا۔

arfa khanam| Shaheen Bagh Taar

ارفع خانم بلڈوزر پر چڑھنے والی پہلی خاتون تھیں۔ جنہوں نے دیگر خواتین کے اندر ایک نئی تحریک بھر دی۔ ایک نیا جذبہ بیدار کردیا۔ ارفع خانم کی ٹانگ میں فریکچر تھا لیکن پھربھی وہ چٹان کی طرح کھڑی رہیں۔ ارفع خانم کی بلڈوزر پر چڑھنے والی ایک تصویر سوشل میڈیا پر خاصی وائرل ہوئی۔ جبھی انہیں ” شاہین باغ کی شیرنی” کا خطاب دیا جارہا ہے۔ ہر کوئی ان کی ہمت اور بہادری کی داد دے رہا ہے۔ جنہوں نے زخمی ہونے کے باوجود میونسپل کارپوریشن کے ناجائز اقدامات کے خلاف آواز ہی نہیں عملی طور پر بھی قدم اٹھایا۔

shaheen bagh| Taar| arfa khanam

دہلی میں پیدا ہونے والی ارفع خانم کے والد ڈاکٹر ہیں جبکہ خود ارفع خانم نے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ دسویں جماعت سے وہ فلاحی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ کچی آبادیوں میں بچوں کو پڑھاتی رہی ہیں اور جوں جوں وقت گزرا انہیں سماجی اور فلاحی کاموں میں مزا آنے لگا۔ ارفع خانم سیشن، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں خواتین کے خلاف جرائم کے مقدمات لڑتی ہیں۔ جو خواتین کے بنیادی حقوق کے لیے سرگرم ہیں اور یہ سارا کام وہ وکیل شوہر کے ساتھ مل کر کررہی ہیں۔

ارفع خانم سماجی کارکن ہی نہیں کانگریس پارٹی سے بھی تعلق رکھتی ہیں۔ جن کا کہنا ہے کہ شاہین باغ میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ رہتی ہیں۔ کارپوریشن والوں نے بغیر کسی نوٹس کے شاہین باغ کی مسلم آبادی کو جب گرانا شروع کیا تو یہ سب ان سے برداشت نہیں ہوا۔ اُن کا کہنا ہے کہ وہ بھی احتجاج کرنے والوں کے ساتھ تھیں۔ جن کا کہنا تھا کہ تجاوزات کی آڑ میں مسلم آبادی کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ارفع خانم کا کہنا ہے کہ انہیں اسی احتجاج کے دوران ایسا دھکا لگا کہ ان کی ٹانگ میں فریکچر آگیا۔ جس پر انہوں نے معمولی سا پلاسٹر چڑھوایا لیکن احتجاجیوں اور مظاہرین کا ساتھ نہ چھوڑا۔ اسی وجہ سے ان کی ہمت اور جرات مند  اقدام کو ہر کوئی سراہا رہا ہے۔

shaheen bagh | Taar | Arfa khanam

ارفع خانم کہتی ہیں کہ انہیں اس حالت میں احتجاج کرنے پر پیر میں شدید تکلیف تو ہوئی لیکن ان کی یہ تکلیف ہزاروں مسلمانوں کی تکلیف اور دکھ کے مقابلے میں کچھ نہیں۔

arfa khanam| Shaheen Bagh| Taar

Tags: arfa khanamShaheen baghارفع خانمشاہین باغ
Previous Post

اسرائیلی فورسزکی فائرنگ سے خاتون صحافی شہید

Next Post

اب مزید مہنگائی برداشت کے قابل نہیں، اسحاق ڈار

Next Post
اب مزید مہنگائی برداشت کے قابل نہیں، اسحاق ڈار

اب مزید مہنگائی برداشت کے قابل نہیں، اسحاق ڈار

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist