مشرقِ وسطیٰ ایک بار پھر شدید کشیدگی کی لپیٹ میں ہے۔ ایران کی جانب سے گزشتہ رات 200 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد اسرائیل نے سخت ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنی فضائیہ کو ایران پر حملے کی مکمل آزادی دے دی ہے۔ اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اب "تہران تک کا راستہ صاف ہو چکا ہے۔”
Israeli airstrikes hit Tehran’s Mehrabad Airport on June 14, causing explosions near military facilities. Flights have been suspended.https://t.co/PGE8XG2j2s
— Khaama Press (KP) (@khaama) June 14, 2025
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) نے اصفہان میں ایران کی اہم نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کیا، جن میں حساس لیبارٹریز اور ایٹمی مراکز شامل تھے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں سے ایران کی یورینیم افزودگی کی سرگرمیوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔
شہادتوں میں اضافہ: 20 بچے، 3 سائنسدان اور 2 جنرلز جاں بحق
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 65 ایرانی شہری شہید ہو چکے ہیں، جن میں 20 بچے، 3 ایٹمی سائنسدان اور 2 اعلیٰ فوجی جنرلز شامل ہیں۔ شہید سائنسدانوں کی شناخت علی بقائی کریمی، منصور عسگری، اور سعید برجی کے نام سے کی گئی ہے۔ فوجی جنرلز میں جنرل غلام رضا محرابی اور جنرل مہدی ربانی شامل ہیں۔
More footage from the sites targeted by Israel in Tabriz, northwestern Iran
Follow: https://t.co/mLGcUTS2ei pic.twitter.com/fhese74Xf4
— Press TV 🔻 (@PressTV) June 14, 2025
تہران میں ہنگامی صورتحال، فضائی حدود بند
ایران نے حملوں کے پیش نظر ملک کی فضائی حدود بند کر دی ہیں، جبکہ تہران کے مہرآباد ایئرپورٹ پر بھی دو میزائل گرنے کی اطلاعات ہیں۔ سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ہوائی اڈے کے قریب واقعہ میں آگ بھڑک اٹھی، تاہم تابکاری کے کسی خطرے کی تردید کی گئی ہے۔
ALERT:
Iran’s Media reports killing of two senior military officials, Sardar Gholamreza Mehrabi and Mehdi Rabbani in Israeli attacks. Mehrabi was Deputy Chief of Intelligence and Rabbani was Deputy Chief of Operations at Armed Forces General Staff. pic.twitter.com/JDkoOEYpD5— The Khorasan Diary (@khorasandiary) June 14, 2025
اسرائیلی دھمکیاں: “تہران راکھ بن جائے گا”
اسرائیلی وزیر دفاع یوال کاٹز نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نے اسرائیلی علاقوں پر حملے جاری رکھے تو "تہران جل کر راکھ بن جائے گا”۔ ان کے مطابق تہران کے شہریوں کو ان کے رہنماؤں کی پالیسیوں کی بھاری قیمت چکانی پڑ سکتی ہے۔
ایرانی انتباہ: اسرائیل کی حمایت کرنے والے ممالک بھی نشانے پر
ایران کی وزارتِ خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی بھی ملک اسرائیل کا دفاع کرے گا—جس میں امریکہ کے فوجی اڈے بھی شامل ہیں تو اسے بھی ایران کے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایران کی جانب سے یہ تنبیہ ایسے وقت میں دی گئی ہے جب خطے میں جنگ کے بادل گہرے ہو چکے ہیں۔
میدانِ جنگ کی صورتحال: شہروں میں دھماکے، راڈارز تباہ
ایرانی میڈیا کے مطابق، تہران، اصفہان، قم، زنجان، کرمان شاہ اور عبدانان سمیت متعدد شہروں میں فضائی حملے، دھماکے اور آگ لگنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ وردآورد اور حکیمیہ کے علاقوں میں راڈار سائٹس کو نشانہ بنایا گیا ہے، جبکہ اصفہان کے پاور اسٹیشن کے قریب دھماکوں کے بعد دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے۔
بین الاقوامی برادری کی تشویش
اس بگڑتی صورتحال پر عالمی برادری کی جانب سے فوری جنگ بندی کی اپیلوں کی توقع کی جا رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کشیدگی پر قابو نہ پایا گیا تو خطے میں مکمل جنگ چھڑنے کا خطرہ موجود ہے، جس کے اثرات عالمی سطح پر بھی محسوس کیے جا سکتے ہیں۔
Discussion about this post